Advertisement
Advertisement
Advertisement

افغانستان میں امن واستحکام کی واپسی کا پاکستان سے زیادہ کوئی ملک خواہاں نہیں ہوسکتا،شاہ محمود قریشی

Now Reading:

افغانستان میں امن واستحکام کی واپسی کا پاکستان سے زیادہ کوئی ملک خواہاں نہیں ہوسکتا،شاہ محمود قریشی

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغانستان میں امن و استحکام کی واپسی کا پاکستان سے زیادہ کوئی ملک خواہاں نہیں ہو سکتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی اور برطانوی وزیر خارجہ ڈومینک راب کے مابین ٹیلیفونگ رابطہ ہواجس میں دونوں وزرائے خارجہ نے افغانستان کی تیزی سے بدلتی ہوئی صورتحال اور آگے بڑھنے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا ۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغان فریقین کے بے لچک رویوں سے موجودہ صورتحال پیدا ہوئی،طالبان کے مقابلے میں افغان سکیورٹی فورسز ریت کی دیوار ثابت ہوئیں جس پر عالمی برادری حیران ہے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کابل سے سفارتکاروں اور عالمی برادری کے افراد کے انخلاءمیں سہولت فراہم کررہے ہیں،صورتحال پر ہماری مسلسل نگاہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ افغان رہنما امن اورمفاہمتی عمل کے لئے عالمی برادری کی واضح حمایت کا فائدہ اٹھائیں،عالمی برادری کا افغان رہنماؤں کے ساتھ رابطہ استوار رکھنا انتہائی ناگزیر  ہے۔

Advertisement

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امن اور مفاہمت کی راہ اپنانے کے لئے تمام فریقین پر زور دیتے رہیں گے، امن عمل کے لئے پاکستان کے کردار کا بڑے پیمانے پر اعتراف کیاگیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں خانہ جنگی کا ایک نیا دور شروع ہوتے نہیں دیکھنا چاہتے۔،افغانستان میں خانہ جنگی کے ہمسایہ ممالک کے لئے نہایت منفی اثرات مرتب ہونے کا خدشہ ہے جبکہ پاکستان افغانستان میں خانہ جنگی کے نتیجے میں سب سے زیادہ متاثر ہو سکتا ہے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ افغانستان کے اندر اور باہر سے خرابی پیدا کرنے والوں سے خبردار رہنا نہایت ضروری ہے،خرابی پیدا کرنے والے عناصر صورتحال کو اپنے فائدے میں استعمال کرسکتے ہیں۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کورونا کی تیسری لہر نے ہمیں سرحد پر نقل وحرکت کا جائزہ لینے پر مجبور کیا ہے،سرحدی کنٹرول،شہروں میں سمارٹ لاک ڈاون، دیگر اقدامات سے وبا پر قابو پانے کی کوشش کررہے ہیں،کورونا میں اضافہ سے بچنے کے لئے سرحدوں پر صورتحال کا مسلسل مشاہدہ جاری رکھیں گے۔

وزیر خارجہ نے برطانوی وزیر خارجہ ڈومینک راب سے کہا کہ سفر سے متعلق’ریڈ لسٹ‘سے بھارت کا نام نکالنے کے برطانوی فیصلے پر حکومت پاکستان کو تشویش ہے،پاکستان کا نام فہرست میں برقرار رکھنے سے دوہری شہریت رکھنے والوں کو تکالیف کا سامنا ہے، ہم امید کرتے ہیں کہ برطانوی حکومت پاکستان سے متعلق فیصلے پر نظر ثانی کرے گی۔

وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی طرف سے برطانوی ہم منصب کو دورہ  پاکستان  کی دعوت  بھی دی گئی۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
وزیرِ اعظم شہباز شریف سے مصطفیٰ کمال کی ملاقات ، وزارت صحت کے منصوبوں پر بریفنگ
بلوچستان کو فتنتہ الہندوستان کی لعنت سے نجات دلانے کےلئے اقدامات کر رہے ہیں، فیلڈ مارشل سید عاصم منیز
پاکستان کے معدنی ذخائر کی عالمی اہمیت، امریکی جریدے فارن پالیسی کا اعتراف
پیٹرولیم مصنوعات کے بحران کا خدشہ عارضی طور پر ٹل گیا
مسلم لیگ ن کا آزاد کشمیر حکومت سے علیحدگی کا اعلان
سندھ پبلک سروس کمیشن کے خلاف بدنیتی پر مبنی گمراہ کن مہم کا انکشاف
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر