
افغانستان کے سابق صدر اشرف غنی نے قوم سے معافی مانگ لی۔
تفصیلات کے مطابق افغانستان کے سابق صدر اشرف غنی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک پیغام میں کہا کہ میرا اپنی قوم اور اپنے وژن کو اس طرح چھوڑ کر جانے کا کوئی ارادہ نہیں تھا، مجھ پر صدارتی محل کی سیکیورٹی نے زور دیا تھا کہ میں کابل کی سڑکوں کو خون خرابے سے بچانے کے لیے یہاں سے چلا جاؤں۔
Statement 8 September 2021 pic.twitter.com/5yKXWIdLfM
— Ashraf Ghani (@ashrafghani) September 8, 2021
اپنے پیغام میں اشرف غنی کا کہنا تھا کہ مجھ پر یہ قرض ہے کہ میں کابل کو اچانک چھوڑ دینے پر افغان عوام کو وضاحت پیش کروں، کابل چھوڑنا میری زندگی کا سب سے مشکل ترین فیصلہ تھا، لیکن میرا ماننا ہے کہ بندوقوں کو خاموش رکھنے اور کابل کی 60 لاکھ کی آبادی کو بچانے کا یہی واحد راستہ تھا۔
افغانستان کے سابق صدر نے کہا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ میرا باب بھی اسی طرح ترقی و استحکام کو یقینی بنائے بغیر ختم ہوا جس طرح مجھ سے پہلے والے حکمرانوں کا دور اقتدار ختم ہوا تھا، میں افغان عوام سے معافی مانگتا ہوں کہ میں اپنا دورِ اقتدار علیحدہ انداز میں ختم نہیں کرسکا
اشرف غنی نے یہ بھی کہا کہ ایک جمہوری، خوشحال اور خودمختار ریاست کی تعمیر کے لیے میں نے افغان عوام کی مدد کرتے ہوئے اپنی زندگی کے 20 سال دیئے جبکہ میں کابل سے اپنی روانگی اور اس فیصلے کا باعث بننے والے واقعات پر جلد اپنی قوم کو تفصیل سے آگاہ بھی کرو گا۔
افغانستان کے سابق صدر اشرف غنی نے مزید کہا کہ میں ان الزامات کو سختی سے مسترد کرتا ہوں جن میں کہا گیا کہ میں کابل چھوڑتے ہوئے کروڑوں ڈالرز اپنے ساتھ لے گیا، یہ سب بے بنیاد الزامات ہیں، افغان عوام کے لیے میرا عزم کبھی نہیں ڈگمگایا اور یہ پوری زندگی میری رہنمائی بھی کرتا رہے گا۔
واضح رہے کہ کابل میں ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے کابل میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے نئی افغان حکومت اور کابینہ کا اعلان کر دیا۔
افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا تھاکہ نئی اسلامی حکومت کے سربراہ محمداحسن اخوند ہوں گے جبکہ ملاعبدالغنی برادر ان کے معاون ہوں گے جبکہ عبدالغنی برادر نائب صدر بھی ہوں گے۔
ترجمان طالبان کا کہنا تھا کہ ملا فضل اخوندافغانستان کے چیف آف آرمی اسٹاف ہوں گے جبکہ قاری دین محمد حنیف قائم مقام وزیرخزانہ ہوں گے اور شیخ اللّٰہ منیر نئی افغان حکومت میں وزیر تعلیم ہوں گے۔
ذبیح اللہ مجاہد کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملاعبدالحق وثیق کواین ڈی ایس کا سربراہ بنا دیا گیا جبکہ سراج حقانی وزیرداخلہ، ملا ہدایت اللہ وزیر مالیات اور ملاخیر اللہ وزیر اطلاعات ہوں گے۔
ترجمان طالبان نے کہا تھا کہ مولوی محمد یقوب مجاہد وزیر دفاع جبکہ ملا امیر خان متقی وزیرخارجہ مقرر کیا گیا ہے اور مولوی عباس ستانکزئی وزیرخارجہ ہوں گے۔
ترجمان طالبان کا کہنا تھا کہ کوشش ہے کہ نئی حکومت میں افغان عوام کے مسائل کوحل کریں، نہ کسی ملک میں مداخلت کرینگے نہ کسی کو اپنے ملک میں اجازت دینگے۔
ذبیح اللہ مجاہد کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہر فرد اس ملک کا نمائندہ ہے، طالبان میں تمام علاقوں، تمام زبانوں اور تمام قبائل اور گروہوں کے لوگ موجود ہیں، سب کی نمائندگی ہے۔
ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے درمیان کوئی تفریق موجود نہیں ہے، سب کے ساتھ یکساں اور برابری کا سلوک ہوگا۔
خیال رہے کہ 15 اگست کو طالبان کے کابل پر قبضے کے بعد اس وقت منصب صدارت پر فائز اشرف غنی ملک سے فرار ہوگئے تھے۔
مزید پڑھیں
- afghanistan
- bol news
- Bol news Urdu
- Bol Urdu News
- breaking news urdu
- breaking urdu news
- current breaking news in urdu
- Kabul
- karachi breaking news in urdu
- karachi news update urdu
- latest breaking news in urdu
- latest breaking news urdu
- latest news in urdu
- latest pakistani news in urdu
- latest urdu news
- latest urdu news islamabad
- latest urdu news karachi
- latest urdu news pakistan
- news in urdu
- pak news urdu
- pak urdu news
- Pakistan
- pakistan latest news urdu
- pakistan news in urdu
- pakistan news urdu
- pakistan urdu news
- taza tareen urdu news
- today
- urdu news
- urdu news pakistan
- urdu news paper
- Zahid Hafeez
- [kaistan
- بول نیوز
- خون
- موسم
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News