Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

پنڈورا پیپرز رپورٹنگ میں خامیوں نے آئی سی آئی جے کی ساکھ کو داؤ پر لگادیا ہے، اسامہ غازی

Now Reading:

پنڈورا پیپرز رپورٹنگ میں خامیوں نے آئی سی آئی جے کی ساکھ کو داؤ پر لگادیا ہے، اسامہ غازی

بول نیوز کے اینکر پرسن اسامہ غازی نے اپنے پروگرام ’ اب پتہ چلا‘ میں کہا کہ   بین الاقوامی کنسورشیم آف انویسٹی گیٹو جرنلسٹس (آئی سی آئی جے) نے پنڈورا پیپرز اسکینڈل میں نامزد پاکستانی افراد کے بارے میں قابل اعتراض رپورٹنگ  کرکے تنظیم کی ساکھ کو داؤ پر لگا دیا ہے۔

آئی سی آئی جے نے حال ہی میں تاریخ کی سب سے بڑی لیک ،پنڈورا پیپرز جاری کر کے ایک پنڈورا باکس کھولا ہے،جس میں آف شور کمپنیوں  کی 12 ملین مالیاتی دستاویزات شامل ہیں۔

تاہم  پاکستان میں  کچھ میڈیا ہاؤسز چند افراد کے خلاف بے بنیاد مہم چلا رہے ہیں اور دوسروں کی حفاظت کر رہے ہیں۔

اینکر پرسن اسامہ غازی کا کہنا تھا کہ متعدد نیوز چینلز اور اخبارات نے آئی سی آئی جے کی رپورٹ کو گمراہ کن اور جانبدار قرار دیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پنڈورا پیپرز لیک میں 700 کے قریب پاکستانیوں کے نام تھے ، لیکن مقامی میڈیا نے ان میں سے بہت  سے افراد کے بارے میں تفصیلات شیئر نہیں کیں۔

Advertisement

آئی سی آئی جے کا دعویٰ ہے کہ پنڈورا پیپرز میں نامزد ہر ایک  شخص سے رابطہ کیا گیا اور ایک سوالنامہ بھیجا گیا ، لیکن یہ دعویٰ حقیقت سے دور ہے ۔  انہوں نے مزید کہا کہ کسی نے کوئی سوالنامہ نہیں بھیجا اور نہ ہی بہت سے لوگوں کا موقف سنا گیاجنہیں رپورٹ میں نشانہ بنایا گیا ہے۔

اسامہ غازی نے شو کے دوران انکشاف کیا کہ آئی سی آئی جے کے ساتھ کام کرنے والے   جنگ گروپ کے دو ملازمین  عمر چیمہ اور فخر درانی  نے اپنی تحقیقات پیشگی اپنے مالک کے ساتھ شیئر کیں۔

اینکر پرسن نے عمر چیمہ کو ایک متنازعہ رپورٹر قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کی جعلی خبریں بنانے کی تاریخ ہے۔

اسامہ غازی نے کہا  کہ عمرچیمہ اور فخر درانی دونوں نے جنگ وجیو کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمان کے کہنے پر آئی سی آئی جے کو غلط معلومات فراہم کیں۔

آپ اس کے ٹویٹس چیک کر سکتے ہیں۔ وہ آغاز سے ہی بول نیوز کی نفرت سے بھرے ہوئے ہیں۔  یہ شخص  (عمر چیمہ)  بول  نیوز کے خلاف ایک مہم چلا رہا ہے ، جو اس کے تعصب کی عکاسی کرتا ہے۔ ان سے پوچھا جانا چاہیے کہ کیا انہوں نے کبھی میڈیا ہاؤس کے مالک میر شکیل الرحمان اور ان کی آف شور کمپنیوں کے بارے میں کچھ ٹویٹ کیا ہے ، جبکہ ان کا نام  بھی پنڈورا پیپرز میں موجود ہے۔

اس سے قبل  جناب شعیب کا آئی سی آئی جے کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہنا تھا کہ   پنڈورا پیپرز میں ان پر آف شور کمپنی کے مالک ہونے کا الزام بدنیتی ، ناپسندیدگی اور گمراہ کن تھا۔

Advertisement

تجزیہ کار غلام مرتضیٰ نے کہا کہ مسٹر  شعیب احمد شیخ کا نام بھی پنڈورا پیپرز میں تھا۔ ہم نے آئی سی آئی جے اور دو پاکستانی صحافیوں سے رابطہ کیا اور ان سے اس سوالنامے کے بارے میں پوچھا جو مسٹر شعیب کو کبھی بھی اپنا موقف بیان کرنے کے لیے نہیں ملا۔

تجزیہ کار بابر ڈوگر نے کہا کہ صحافت میں ایک اصول ہے کہ زیر بحث شخص کا نقطہ نظر خبر کی کہانی کا حصہ ہونا چاہیے۔ لیکن عمر چیمہ اور فخر درانی پنڈورا لیکس میں نامزد کئی افراد کے معاملے میں ایسا کرنے میں ناکام رہے ، جبکہ  انہوں نے اپنے مالک کا نقظہ نظر پیش کیا۔

اسامہ غازی نے کہا کہ اس طرح کے طرز عمل نے آئی سی آئی جے کی ساکھ کو نقصان پہنچایا ہے ، جس سے پنڈورا پیپرز کی ساکھ پر کئی سوالات اٹھ رہے ہیں۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز کے نو منتخت عہدیداروں کو وزیر اعظم کی مبارکباد
اسپیکر قومی اسمبلی کا پریس گیلری سے موبائل فوٹیج بنانے کا نوٹس
تمباکو کی کھپت کم کرنے کے لئے قیمتوں میں اضافہ ناگزیر ہے، ڈبلیو ایچ او تحقیق
ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ، اسٹیٹ بینک کی رپورٹ جاری
کسانوں کا جوش بتا رہا ہے کہ تحریک شروع ہو چکی ہے، امیر جماعت اسلامی
پنجاب میں 2 ہزار ایکڑ پر گارمنٹ سٹی کے قیام کا منصوبہ
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر