Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

آڈیو لیک معاملہ: پی ٹی آئی اور ن لیگ کے دور میں دئیے گئے اشتہارات کا ڈیٹا سامنے آگیا

Now Reading:

آڈیو لیک معاملہ: پی ٹی آئی اور ن لیگ کے دور میں دئیے گئے اشتہارات کا ڈیٹا سامنے آگیا

مریم نواز کی چند میڈیا چینلز کے اشتہارات کی خفیہ کال کے تناظر میں حکومت نے مسلم لیگ (ن) کے پانچ سال اور تحریک انصاف کے تین سال کے اشتہارات کا ڈیٹا  سینیٹر فیصل جاوید خان کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں پیش کردیا۔

ڈیٹا کے مطابق جنگ گروپ کو 2013 سے 2018 تک تین ارب بارہ کروڑ بتیس لاکھ روپے کے اشتہارات دیئے گئے، موجودہ حکومت کے تین سال میں جنگ گروپ کو ایک ارب آٹھ کروڑ روپے کے اشتہارات دیئے گئے۔ جبکہ دوسرے نمبر پر ایکسپریس گروپ اور تیسرے نمبر پر دنیا گروپ کو اشتہارات دیئے گئے۔

مسلم لیگ ن کے پانچ سالہ دور2013 سے  2018تک دنیا گروپ کو ایک ارب گیارہ کروڑ بارہ لاکھ کے سرکاری اشتہارات دیئے گئے ، جبکہ ایکسپریس گروپ کو ایک ارب ستر کروڑ ستر لاکھ روپے کے سرکاری اشتہارات دیئے گئے۔

سرکاری دستاویز کے مطابق باقی سولہ دیگر میڈیا اداروں کو مسلم لیگ ن کے پانچ سالہ دور 2013سے 2018آٹھ ارب چورانوے کروڑ بیس لاکھ کے سرکاری اشتہارات دیئے گئے۔ مسلم لیگ (ن) کے پانچ سالہ دور میں نیو نیوز کو گیارہ کروڑ اڑسٹھ لاکھ روپے کے سرکاری اشتہارات دیئے گئے۔

 وزیر مملکت اطلاعات فرخ حبیب نے کہا کہ ثابت ہوگیا مریم نواز کی کال کے مطابق عمل کرتے ہوئے چند میڈیا چینلز کو سرکاری اشتہارات سے محروم کیا گیا، جبکہ ایک گروپ کو نوازا گیا۔

Advertisement

موجودہ حکومت میں سات جولائی 2018 سے لیکر اٹھائیس نومبر 2021 تک جنگ گروپ کو ایک ارب آٹھ کروڑ چوراسی لاکھ روپے کے سرکاری اشتہارات دیئے گئے، موجودہ حکومت کے دور میں اب تک دنیا گروپ کو چھپن کروڑ ترانوے لاکھ روپے کے اشتہارات،جبکہ ایکسپریس گروپ کو ننانوے کروڑ بیس لاکھ روپے کے سرکاری اشتہارات دیئے گئے۔

موجودہ دور حکومت میں پندرہ دیگر میڈیا اداروں کو تین ارب سڑسٹھ کروڑ روپے کے اشتہارات دیئے گئے۔

موجودہ دور حکومت میں تین کروڑ باون لاکھ روپے کے وفاقی سرکاری اشتہارات دیئے گئے۔

مسلم لیگ ن کے پانچ سالہ دور میں اے آر وائی کو آٹھ کروڑ پچاس لاکھ کے اشتہارات دیئے گئے جبکہ موجودہ حکومت میں پندرہ کروڑ تیس لاکھ روپے کے اشتہارات دیئے گئے ہیں۔

مسلم لیگ ن کے پانچ سالہ دور میں سما نیوز کو اٹھارہ کروڑ چھیاسی لاکھ روپے کے اشتہارات جاری کئے گئے، جبکہ موجودہ دور حکومت میں سما نیوز کو بارہ کروڑ روپے کے سرکاری اشتہارات دیئے گئے۔

پی ٹی وی کو موجودہ دور حکومت میں گیارہ کروڑ روپے کے سرکاری اشتہارات دیئے گئے، جبکہ مسلم لیگ ن کے پانچ سالہ دور حکومت میں اکیس کروڑ چوراسی لاکھ روپے کے اشتہارات دیئے گئے۔

Advertisement

وزیر مملکت اطلاعات فرخ حبیب نے کہا کہ اشتہارات کا ڈیٹا بتارہا ہے کہ ایک ٹیلی فون کال میں جن چینلز کو سرکاری اشتہارات دینے سے روکا جارہا تھا ان کو واقعی اشتہارات کم ملے، ثابت ہوگیا بادشاہ کے بچے بھی بادشاہ ہی ہوتے ہیں۔ عوام کے ٹیکسوں کی رقم میڈیا اداروں کی ادارتی پالیسی پر اثر انداز ہوتی رہی ہے۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات کا اجلاس میں وزیر مملکت فرخ حبیب نے کہا کہ دوہزار آٹھ سے لیکر اب تک کی اشتہارات کی تفصیلات جلد ہی سامنے لارہے ہیں۔ گزشتہ دو حکومتوں اور موجودہ حکومت کی اشتہارات دیئے جانے کی تفصیل سامنے لانے جارہے ہیں ایک سابق وزیر اعظم کی بیٹی نے کال تسلیم بھی کرلی اور حقائق بھی بتا رہے ہیں کہ جن کو اشتہارات نہ دینے کا کہہ رہی ہیں ان میڈیا اداروں کو واقعی اشتہارات کم ملے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگلی تفصیل میں ریٹنگ اور طریقہ کار سمیت سب کچھ مزید تفصیل سے ہوگا، جس پر مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ ابھی آپ رپورٹ فائنل کررہے ہیں اور بغیر ثبوت کے الزامات کسی پر پہلے لگا رہے ہیں۔ اگر اشتہارات کا معیار ہی چیک کرنا ہے تو پھر 1999 سے چیک کرلیں، ہم سیاسی حکومتوں کا گریبان تو پکڑ رہے ہیں مگر آمر پرویزمشرف کے دور کا گریبان کیوں نہ پکڑیں؟

وزیر مملکت فرخ حبیب نے کہا یہ مسئلہ فوری کھڑا ہی نہ ہوتا اگر ایک پارٹی کی نائب صدر کی فون کال سامنے نہ آتی، تینوں پارٹیوں کی حکومتوں نے اشتہارات کیسے دیئے اس کا پہلے جائزہ لے لینے دیں۔ ابتدائی ریکارڈ جو موجود ہے وہ دینے کو تیار ہیں، میڈیا کارکنان دس دس ماہ تنخواہیں نہ ملنے سے خودکشیاں کررہے ہیں۔

قائمہ کمیٹی نے اگلے اجلاس میں میڈیا اداروں کی ریٹنگ اور کس معیار پر اشتہارات دیئے جاتے ہیں پر مزید تفصیلات اگلے اجلاس میں طلب کرلیں۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
اسپیکر قومی اسمبلی کا پریس گیلری سے موبائل فوٹیج بنانے کا نوٹس
تمباکو کی کھپت کم کرنے کے لئے قیمتوں میں اضافہ ناگزیر ہے، ڈبلیو ایچ او تحقیق
ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ، اسٹیٹ بینک کی رپورٹ جاری
کسانوں کا جوش بتا رہا ہے کہ تحریک شروع ہو چکی ہے، امیر جماعت اسلامی
پنجاب میں 2 ہزار ایکڑ پر گارمنٹ سٹی کے قیام کا منصوبہ
نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے ڈیزائن میں نقائص، ذمہ داروں کے تعین کیلئے کمیٹی کا اعلان
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر