سابق جج کےانکشافات پراسلام آباد ہائیکورٹ نے میرشکیل الرحمن، عامرغوری، انصارعباسی اورسابق جج رانا محمد شمیم کونوٹس جاری کردیے۔
نوازشریف، مریم نوازاپیلوں سے متعلق سابق جج کےانکشافات پراسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے آج کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کیا۔
تفصیلات کے مطابق رجسٹرارآفس اسلام آباد ہائی کورٹ نےانگریزی اخبارمیں چھپنےوالی خبر کی طرف توجہ دلائی۔
تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ انگریزی اخبارمیں شائع ہونے والی خبرزیر التوا کیس سے متعلق ہے۔
عدالت کے تحریری حکم نامے کے مطابق عدالت سے باہر کسی قسم کا ٹرائل عدالتی کارروائی پر اثرانداز ہونے کے مترادف ہے۔
تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ انگریزی اخبار میں شائع ہونے والی خبربادی النظر میں زیر سماعت مقدمے کی عدالتی کارروائی پراثراندازہونے کی کوشش ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے میرشکیل الرحمن، عامرغوری، انصارعباسی اورسابق جج گلگت بلتستان رانا محمد شمیم کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کل ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔
عدالت کے تحریری حکم نامے کے مطابق تمام فریقین پیش ہوکربتائیں کہ کیوں نہ آپ کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کی جائے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے اٹارنی جنرل اورایڈوکیٹ جنرل کو بھی کل ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ کل ساڑھے دس بجے کیس کی سماعت کریں گے
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے دی نیوزکےصحافی کی خبرپرایکشن لیتے ہوئےتوہین عدالت کی کارروائی کی سماعت کی۔
چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ہائیکورٹ نے جرنلسٹ ایسوسی ایشن کو روسٹرم پربلاتے ہوئے پوچھا کہ ایک زیرالتوا معاملے کی ایسے رپورٹنگ کیا مناسب ہے؟
چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت کو ہرجج پرفخرہے، ہم اس معاملے کو بہت سنجیدہ لیں گے۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اس عدالت کی آزادی کو کوئی مشکوک بنائے گا تو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ جرنلسٹ ایسوسی ایشن کے پروفیشنلزم کو بھی ہمیشہ سراہا۔ آپ بتائیں کیا جج کا بیان حلفی کسی عدالت میں پیش کیا گیا؟
جس پر صحافیوں نے عدالت کو جواب دیتے ہوئےکہا کہ ابھی یہ کسی عدالتی کارروائی کا حصہ نہیں ہے۔
عدالت نے کہا کہ آپ لوگوں نے فردوس عاشق اعوان توہین عدالت کیس پڑھا؟ کیا زیرالتوا مقدمات پر ایسی رپورٹنگ ہوسکتی ہے؟
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News