حکومت نے بجلی کی بنیادی قیمت میں مزید 2 روپے فی یونٹ اضافے کی تیاری کرلی ہے۔
وفاقی حکومت نے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں مزید 2 روپے فی یونٹ اضافے کا فیصلہ کیا ہے، یہ اقدام آئی ایم ایف سے قرض کے لئے کئے گئے معاہدے پر عمل درآمد کے لیے اٹھایا جارہا ہے۔ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے ٹیرف میں 60 پیسے فی یونٹ اضافہ تو حتمی ہے، اس کے علاوہ صارفین سے بجلی کی مد میں دی جانے والی 3 روپے 22 پیسے فی یونٹ سبسڈی میں سے نصف بھی وصول کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ میں اضافہ بھی اگلے سال اس وقت ہوگا جب بجلی کے نئے پیداواری یونٹ فعال ہوں گے۔
حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف، ورلڈ بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک کو دیئے گئے سرکولر ڈیبٹ منیجمنٹ پلان کے مجوزہ مسودے کے مطابق بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے اوسطا خسارے کو ہر سال صرف اعشاریہ 5 فیصد کم کیا جائے گا۔ مالی سال 23-2022 کے دوران خسارے کو 16.32 فیصد سے کم کرکے 15.70 فیصد تک لایا جائے گا۔ اس کے علاوہ واجبات کی وصولی کو 95 سے 98 فیصد تک لانے کی بھی یقین دہانی کی گئی ہے۔ سی ڈی ایم پی کے اس مسودے کو آئی ایم ایف بورڈ کی جانب سے توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) پروگرام کے چھٹے جائزے کے معاہدے کی منظوری کے بعد حتمی شکل دی جائے گی۔
حکومت پہلے ہی ماہانہ 300 سے زیادہ یونٹ استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کو سبسڈی پلان سے نکال چکی ہے جب کہ اب ماہانہ 101 یونٹس سے زیادہ بجلی استعمال کرنے والے صارفین بھی تکنیکی طور پر سبسڈی سے باہر ہوجائیں گے۔
گزشتہ روز پاکستان اور آئی ایم ایف، کے درمیان ایکسٹنڈڈ فنڈ فیسلٹی (ای ایف ایف) کی بحالی کے معاہدے کا اعلان کیا گیا تھا، اپنے اعلامیے میں آئی ایم ایف نے بجلی کے شعبے میں گردشی قرضوں کی مینجمنٹ پلان کے ذریعے اصلاحات جاری رکھنے پر زور دیا ہے اور کہا ہے کہ اس شعبے میں سبسڈی صرف مستحق طبقات کو پہنچانے کے لیے بہتر کام کیا جائے۔
واضح رہے کہ رواں ماہ ہی حکومت کی درخواست پر نیپرا نے بجلی کی بنیادی قیمتوں میں 1 روپے 68 پیسے فی یونٹ تک اضافہ کیا ہے۔ جس کے بعد بجلی کے ایک یونٹ کی قیمت 24 روپے 33 پیسے تک ہو گئی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News