نور الحق قادری نے کہا ہے کہ سيالکوٹ کے واقعہ کی شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائینگی۔
وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے سیالکوٹ میں سری لنکن شہری کے قتل پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ پوری ریاست اور پاکستانی شہری اس بہیمانہ واقعہ کی مذمت کر رہے ہیں۔
نور الحق قادری کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت اور سیالکوٹ انتظامیہ کو 24 گھنٹے کے اندر مجرموں تک رسائی اور گرفتاری کے احکامات دیئے جا چکے ہیں، سيالکوٹ کے واقعہ کی شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائینگی۔
انہوں نے کہا کہ سیالکوٹ کا واقعہ ماورائے عدالت اور ملک میں مذہبی منافرت پیدا کرنے کی گھناؤنی کوشش ہے۔ ہر غیر ملکی اور غیر مسلم پاکستانی کے مال و جان کے حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے۔
وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری کا مزید کہنا تھا کہ اس طرح کے واقعات عالمی سطح پر پاکستان کے بدنامی کے باعث بنتے ہیں، گستاخی رسول اور توہین مذہب کی سزا کیلئے ملکی قوانین موجود ہیں ہر مجرم کو قانوں کے سامنے لایا جائے گا۔
یاد رہے کہ پنجاب کے شہر سیالکوٹ میں ایک انتہائی افسوس ناک واقع پیش آیا جہاں توہین مذہب اور گستا خی پر نجی فیکٹری راجکو انڈسٹری کے جنرل مینیجر کو مشتعل ہجوم نے تشدد کر کے قتل کر دیا جس کے بعد اس کی لاش کو آگ لگا دی ۔
مظاہرین نے تشدد کرتے وقت لبیک لبیک کے نعرے لگائے جبکہ مشتعل افراد نے فیکٹری کا بھی گراؤ کر لیا اور وزیر آباد روڈ ٹریفک کے لئے بند کر دیا۔
سیالکوٹ پولیس کا واقعے کے حوالے سے کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والے شہری کی شناخت پریا نتھا کمارا کے نام سے ہوئی ہے۔ یہ سیالکوٹ کے وزیر آباد روڈ پر واقع ایک نجی فیکڑی میں بحثیت ایکسپورٹ مینیجر کے خدمات انجام دے رہے تھے۔
اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کے پاس ایک انتہائی بری طرح جلی ہوئی لاش لائی گئی ہے جو پوری طرح راکھ بن چکی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News