جماعت اسلامی نے بلدیاتی قوانین کے خلاف احتجاج کادائرہ سندھ بھرمیں پھیلانے کااعلان کردیا۔
کراچی میں سندھ اسمبلی کے باہرجماعت اسلامی کادھرناساتویں روزبھی جاری ہے، برسات اورسردی کے باوجود شرکا کی تعداد کم نہ ہوئی۔
جماعت اسلامی نے بلدیاتی قوانین کے خلاف احتجاج کادائرہ سندھ بھرمیں پھیلانے کااعلان کردیا، کل سندھ بھر میں مظاہرے اور ریلیاں نکالی جائیں گی۔
امیرجماعت اسلامی سراج الحق کل کراچی میں دھرنے میں شرکت کریں گے۔
امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کراچی اور سندھ کا مقدمہ لڑرہی ہے ، میں دھرنے کے شرکاء کا مشکور ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ہر طرح کے حالات میں یہ دھرنا جاری ہے ، پرسوں بھی لوگ بارش میں پر عزم رہے ، آج بھی بارش کا امکان ہے ، وقت کے ساتھ ساتھ دھرنے کے شرکاء میں اضافہ ہوتا جائے گا۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ ہمیں تعلیم کی بنیادی سہولیات سے محروم کردیا ہے ، ہمارے بچوں کا کیا قصور ہے ، ہم یہاں ماس ٹرانزٹ پلان چاہتے ہیں ، کراچی کو اس وقت ہزاروں بسوں کی ضرورت ہے۔
امیرجماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ اگر ماس ٹرانزٹ نعمت اللہ کے پروگرام کے مطابق ہو جاتا تو کراچی کا یہ حال نہ ہوتا ، لوگ چینگچیوں میں دھکے کھاتے پھر رہے ہیں ، آپ نے شہر کو کوئی ٹرانسپورٹ کا نظام نہیں دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آپ نے تو پورے سندھ کا برا حال کررکھا ہے ، کوئی بھی شہر کی انر شپ لینے کےلئے تیار نہیں ہے ، اسکول اور اسپتال صوبائی حکومت کے ماتحت کردیے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ مراد علی شاہ سے سوال کرتا ہوں کہ تمام اضلاع میں ایک اسپتال موجود ہیں تو پھر تمام مریضوں کو کراچی کیوں بھیجا گیا ہے؟ ایک شخص کے پاؤں میں سوجن ہوئی اس کو کراچی بھیجا گیا ، 173 ارب کا سندھ کا بجٹ ہے پھر بھی صحت پر کام نہیں ہورہا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News