شاہدخاقان عباسی کا کہنا ہےکہ حکومت کی خاصیت ہے پتہ نہیں چلتاخودنکلےیانکالےگئے۔
مسلم لیگی رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پنجاب میں افسران پیسےدے کرعہدوں پرتعینات ہوتےہیں، وزیراعظم دھمکیاں دیناشروع کردیں توملک کاکیاہوگا۔
انہوں نے کہاکہ ملک کےسارےچورکابینہ میں بیٹھےہوئےہیں،حکومت کی خاصیت ہےپتہ نہیں چلتاخودنکلےیانکالےگئے،شہزاد اکبربتائیں ساڑھے 3 سال میں کون سےثبوت اکٹھےکیے۔
سابق وزیراعظم نے کہاکہ ساڑھے 3 سال بعدپتہ چلابچہ نالائق تھا، شہزاد اکبربتائیں عمران خان نےنکالایاخوداستعفیٰ دیا، شہزاداکبرلمبی لمبی پریس کانفرنسزکرتےتھے، شہزاداکبربتائیں عہدے سے پہلےاوربعدمیں کتنےاثاثےہیں۔
مسلم لیگی رہنما نے کہاکہ شہزاداکبراپنےاثاثوں کی تفصیلات بھی بتائیں،شہزاداکبرکوان سوالات کاجواب دیناہوگاجوہم نےدیے، شہزاداکبرکوبھی احتساب کاسامناکرناپڑےگا۔
انہوں نے مزید کہاکہ حکومتی نااہلی کاخمیازہ عوام کوبھگتناپڑرہاہے۔
شہزاد اکبر اپنے عہدے سے مستعفی
وزیر اعظم عمران خان کے مشیر برائے احتساب و داخلہ امور شہزاد اکبر نے گزشتہ روز اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
اپنی ٹوئٹ میں شہزاد اکبر نے کہا کہ انہوں نے مشیر کی حیثیت سے اپنا استعفیٰ وزیر اعظم کو پیش کردیا ہے۔
شہزاد اکبر نے کہا کہ مجھے پوری امید ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں پی ٹی آئی کے منشور کے مطابق احتساب کا عمل جاری رہے گا۔
AdvertisementI have tendered my resignation today to PM as Advisor. I sincerely hope the process of accountability continues under leadership of PM IK as per PTI’s manifesto. I will remain associated with party n keep contributing as member of legal fraternity.
— Mirza Shahzad Akbar (@ShazadAkbar) January 24, 2022
پی ٹی آئی کے رہنما کا کہنا تھا کہ اپنے عہدے سے استعفے کے باوجود میں اپنی جماعت کے ساتھ وابستہ رہوں گا اور قانون کے طالب علم کی حیثیت سے اپنا کردار ادا کروں گا۔
تحریک انصاف کی حکومت آنے کے بعد سے ہی شہزاد اکبر وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب تھے تاہم بعد میں انہیں داخلہ امور کا مشیر بھی بنادیا گیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق چند روز سے شہزاد اکبر کو ان کے عہدے سے ہٹائے جانے کی خبریں تھیں۔
شہزاد اکبر کو ان کے عہدے سے ہٹائے جانے کی خبریں 3 روز قبل وزیر اعظم سے ان کی ملاقات کے بعد سامنے آئی تھیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News