وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی بلدیاتی ایکٹ کے ذریعے پاکستان کے لئے خطرہ پیدا کرنا چاہتی ہے۔
کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ ملکی سالمیت اور جمہوریت کے استحکام کے لیے بااختیار مقامی حکومت ضروری ہے، سندھ حکومت بلدیاتی ایکٹ کے ذریعے ملکی سالمیت کے لیے خطرات پیدا کررہی ہے۔
اسد عمر نے کہا کہ سندھ کا نیا بلدیاتی ایکٹ غیر قانونی اور غیر جمہوری ہے، اس کے لئے نئی پیٹیشن تیار کررہے ہیں، ہم اسمبلی اور قانون کا دروزاہ کھٹکھائیں گے۔
ویکسی نیشن پر 250ارب روپے خرچ
اسد عمر نے کہا کہ کورونا کے معاملے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے، وفاق نے سب کے لیے بلاتفریق ویکسین کا انتظام کیا۔حکومت نے مشکل حالات میں 250ارب روپے ویکسی نیشن مہم پر خرچ کیے، ملک میں 7 کروڑ 15 لاکھ لوگوں کی مکمل ویکسی نیشن کرلی۔
وزیر منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے کہا کہ قانونی مسائل کی وجہ سے وہ ویکسین نہیں خرید سکتے، وزیر صحت سندھ بتائیں کہ کون سا قانون ہے جو ویکسین خریدنے سے روک رہا ہے۔ ہم پیپلز پارٹی کے ساتھ مل کر اس قانون کو ختم کریں گے۔
متعلقہ خبر : 7 کروڑ لوگوں کی مکمل ویکسی نیشن کا ہدف مکمل
عوام احتیاطی تدابیر پر عمل کریں
وفاقی وزیر نے کہا کہ اومیکرون کی وجہ سے کورونا کی نئی لہر آرہی ہے، عوام سے گزارش ہے کہ احتیاطی تدابیر پر عمل کریں۔
متعلقہ خبر : کورونا کی نئی لہر شروع ہونے کا خدشہ
منی بجٹ
منی بجٹ کے حوالے سے وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک اس وقت آئی ایم ایف پروگرام کے تحت چل رہا ہے، وزارت خزانہ اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات ہوئے، آئی ایم ایف نے 700 ارب روپے سے زائد کے ٹیکس لگانے کا مطالبہ کیا تھا، ہم مذاکرات کرکے 350 ارب روپے پر لائے۔
اس پروگرام کے تحت ان کے مطالبات کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت نے 343 ارب روپے کے ٹیکس لگائے ہیں، ان میں سے 262 ارب روپے ریفنڈ اور ایڈجسٹ ہوجائیں گے۔
متعلقہ خبر : منی بجٹ منظوری کے لیے پیش
اسد عمر نے کہا کہ منی بجٹ میں 71 ارب روپے کے براہ راست ٹیکس ہیں، جن میں سے صرف 2 ارب ٹیکس عوام پر لگائے گئے ہیں، 6 ہزار روپے کے ٹیکسوں میں 2 ارب کے ٹیکس زیادہ اہمیت نہیں رکھتے۔
20 ارب روپےکی گندم کون سے چوہےکھا گئے؟
وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ سندھ اپنی ضرورت سے زیادہ گندم پیدا کرتا ہے، اس کے باوجود سندھ میں آٹے کی قیمت میں ریکارڈ اضافہ ہوا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کہتی ہے گندم چوہے کھا گئے تھے، پتہ نہیں یہ چوہے انسانی نوعیت کے تھے یا ربڑی والے یا فالودے والے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News