عالمی تقاریب میں اکثر مزاق کا نشانہ بننے والے بھارت وزیراعظم نریندر مودی کو ایک بار پھر اس وقت خفت کا سامنا کرنا پڑا، جب ورلڈ اکنامک فورم پر تقریر کے دوران ٹیلی پرومپٹر میں خرابی پیدا ہوگئی، اور لکھی گئی تقریر کے بنا بولنے سے قاصر مودی بغلیں جھانکتے نظر آئے۔
پیر کو اپنے ورلڈ اکنامک فورم سے خطاب کے چند سیکنڈ بعد، نریندر مودی کو اپنے بائیں طرف دیکھنے سے پہلے رکتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ اس کے بعد انہوں نے ورلڈ اکنامک فورم کے ایگزیکٹو چیئرمین کلاؤس شواب سے مخاطب ہونے سے پہلے اپنے ائیر فون لگائے کہ آیا وہ قابل سماعت ہیں۔ شواب کے اثبات میں جواب دینے کے بعد، بھارتی وزیراعظم نے اپنا خطاب دوبارہ شروع کیا۔
اس واقعے کے فوراً بعد، اپوزیشن میں مودی کے ناقدین نے الزام لگایا کہ پرومپٹر خراب ہوتے ہی ان کے الفاظ ختم ہوگئے اور وہ بولنے قابل ہی نہ رہے۔
اس کے ساتھ ہی کانگریس رہنما راہول گاندھی جیسے لیڈران کی ماضی کی تنقید درست ثابت ہوئی، جس میں کہا گیا تھا کہ اگر انہیں ٹیلی پرومپٹر پر الفاظ نہیں دئیے جائیں تو مودی بول نہیں سکتے۔
ہیش ٹیگ ‘#TeleprompterPM’ کے ساتھ، کانگریس پارٹی کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل نے ٹیلی پرومپٹر کے اس مسئلے کو بولی وڈ کے گانے سے منسوب کرتے ہوئے لکھا، “ٹیلی پرومپٹر والا بندہ: اچھا چلتا ہوں، دعاوں میں یاد رکھنا”۔
Teleprompter guy: Achha chalta hun, duaon mein yaad rakhna#TeleprompterPM pic.twitter.com/1Zy11MF984
— Congress (@INCIndia) January 17, 2022
راہول گاندھی نے خود اس حوالے سے ٹوئٹ میں لکھا کہ ٹیلی پرومپٹر بھی اتنے “جھوٹ” برداشت نہیں کر سکا۔
Advertisementइतना झूठ Teleprompter भी नहीं झेल पाया।
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) January 18, 2022
دیگر اپوزیشن لیڈران نے بھی یہی الزام لگایا۔
.@RahulGandhi has been proved right, once again. #TeleprompterPM pic.twitter.com/UHW9HUKWyx
Advertisement— Ruchira Chaturvedi (@RuchiraC) January 17, 2022
Worst nightmare of @narendramodi #TELEPROMPTER FAILURE 🥶 #TeleprompterPM pic.twitter.com/Ue3vNMIPT0
— இசை (@isai_) January 18, 2022
اگرچہ ابھی تک کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا ہے، تاہم سرکاری ذرائع نے بتایا کہ اصل مسئلہ ورلڈ اکنامک فورم کی جانب سے خراب رابطہ اور واقعات کی ترتیب ہے۔
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سرکاری ترجمان سریش نکھوا نے اس خرابی کے لیے ڈبلیو ای ایف کے تکنیکی ماہرین کو ذمہ دار ٹھہرایا۔
Don’t those getting excited at the tech glitch not realise that the problem was at WEF’s end? They were not able to patch PM, so requested him to start again, which is evident in the way Klaus Schwab said that he will again give a short introduction and then open up the session… pic.twitter.com/ZF170MV8Q2
— Suresh Nakhua (Modi Ka Parivar) 🇮🇳 (@SureshNakhua) January 18, 2022
انہوں نے لکھا، “کیا تکنیکی خرابیوں پر پرجوش ہونے والوں کو یہ احساس نہیں ہے کہ مسئلہ ورلڈ اکنامک فورم کی جانب سے تھا؟ وہ وزیراعظم سے جڑنے کے قابل نہیں تھے، لہذا ان سے دوبارہ شروع کرنے کی درخواست کی، جو کلاؤس شواب کے اس انداز سے واضح ہے کہ وہ دوبارہ مختصر تعارف پیش کریں گے اور پھر سیشن کا آغاز کریں گے۔”
تاہم، حزب اختلاف کے رہنماؤں نے بھی اس دفاع پر حملہ کیا اور اسے ‘ٹول کٹ’ کا حصہ قرار دیا۔
Teleprompter + Toolkit = Technological Advancement
🤭 pic.twitter.com/ibG9dkE2hP— Priyanka Chaturvedi🇮🇳 (@priyankac19) January 18, 2022
شیو سینا کی راجیہ سبھا ممبر پریانکا چترویدی نے ایک ٹویٹ میں کہا، “ٹیلی پرمپٹر + ٹول کٹ = تکنیکی ترقی۔”
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News