Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

پاکستانی بچے کے خاندان کی مودی سے اپیل

Now Reading:

پاکستانی بچے کے خاندان کی مودی سے اپیل

نومبر 2021  میں پونچھ سیکٹر کے قریب غلطی سے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کو عبور کرنے کے بعد بھارتی فوج کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے پاکستانی بچے کے اہل خانہ نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے اس کی رہائی کی اپیل کی ہے۔

چودہ سالہ اسماد علی کے اہلِ خانہ کا کہنا ہے کہ وہ اپنے پالتو کبوتروں کے ساتھ کھیلتے ہوئے ایل او سی کی دوسری جانب چلا گیا تھا۔

اسماد کے ماموں ارباب علی نے بھارتی ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ “اسماد کو اپنے پالتو کبوتر بہت پسند تھے۔ اس نے انہیں اس دن اڑنے کے لیے چھوڑ دیا تھا، اور جب کبوتر بھارت کی طرف گئے تو وہ ان کے پیچھے بھاگا۔

ارباب علی نے کہا کہ وہ صرف ایک چھوٹا بچہ ہے، اسے احساس نہیں تھا کہ وہ لائن آف کنٹرول پار کر رہا ہے۔

آزاد کشمیر کے تاترینوٹ گاؤں میں متاثرہ خاندان کے گھر کی باؤنڈری وال ایل او سی سے چند میٹر کے فاصلے پر مشہور چکن دا باغ کراسنگ پوائنٹ کے قریب ہے۔

Advertisement

ارباب علی نے کہا کہ پورا خاندان بہت پریشان ہے، اسماد کی نانی، جنہوں نے اسے پالا، سارا دن روتی رہتی ہیں۔ اس کے نانا بھی ہر وقت روتے رہتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا کسی سیاسی گروپ یا تنظیم سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

ارباب نے کہا کہ میں اس پیغام کے ذریعے، انسانیت کے ناطے بھارتی وزیر اعظم سے اپیل کرتا ہوں کہ بچے کو ہمارے پاس واپس بھیج دیا جائے۔

ایف آئی آر میں سیکیورٹی سے متعلق کسی جرم کا ذکر نہیں

بھارتی ذرائع ابلاغ کی جانب سے حاصل کردہ ریکارڈ کے مطابق بچے کو گزشتہ سال 28 نومبر کو تیسری گورکھا رجمنٹ کی ایک گشتی پارٹی نے حراست میں لیا تھا۔

بھارتی فوج کے ایک ذرائع بتایا کہ یہ بچہ لائن آف کنٹرول کے دوسری جانب، خاردار تاروں کی باڑ سے آگے پایا گیا تھا۔

Advertisement

حراست کے بعد، فوج نے بچے کو مقبوضہ جموں و کشمیر پولیس کے حوالے کر دیا، جس نے ایگریس اور انٹرنل موومنٹ کنٹرول آرڈیننس کی خلاف ورزی کا حوالہ دیتے ہوئے فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کی۔ اس قانون کے تحت زیادہ سے زیادہ دو سال قید کی سز سنائی جاسکتی ہے۔

اس کے بعد اسماد کو پونچھ میں جووینائل جسٹس بورڈ کے سامنے پیش کیا گیا، اور اب وہ رنبیر سنگھ پورہ میں نابالغ مجرموں کے ریمانڈ ہوم میں ہے۔

اسماد کے خلاف درج ایف آئی آر میں سیکیورٹی سے متعلق کسی جرم کا ذکر نہیں کیا گیا ہے، جو ظاہر کرتا ہے کہ نہ تو فوج اور نہ ہی پولیس کو شبہ ہے کہ اس کا ایل او سی عبور کرنے کا مقصد کچھ اور تھا۔

اس کیس سے واقف ایک پولیس افسر نے کہا کہ “عام حالات میں، ہم اسے چھوڑ دیتے، جیسا کہ ہم اکثر بچوں کے ساتھ کرتے آئے ہیں”۔

تاہم، اس معاملے میں، افسر نے وضاحت کی کہ، ” ابتدائی شبہ تھا کہ اس لڑکے نے پہلے بھی لائن آف کنٹرول کو عبور کیا تھا، اس شبے کو دور کرنے کی ضرورت تھی”۔

تاترینوٹ کے اسٹارز اسکول میں آٹھویں جماعت کے طالب علم، اسماد کی پرورش اس کے ماموں، محمد اسلم اور خدیجہ نے اپنی والدہ کی وفات کے بعد کی۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
یاسمین راشد کا جیل سے چیف جسٹس پاکستان کے نام خط
ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے آئین توڑا ان پر بھی آرٹیکل 6 لگنا چاہیے، خواجہ آصف
صدر مملکت کا بوسنیا ہرزیگووینا کے ساتھ تجارتی اور کاروباری تعلقات فروغ دینے پر زور
شیخ وقاص اکرم پبلک اکاونٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ سے لاعلم نکلے
مذاکرات ہی موجودہ بحران سے نکلنے کا واحد راستہ ہے، چوہدری پرویز الہیٰ
فیصل آباد میں ہر صورت جلسہ کریں گے، حامدرضا
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر