اگرآپ سمجھتے ہیں کہ نارنجی، گاجراور ایواکیڈو ہی وٹامن سے بھرپور ہوتے ہیں تو ایک نئی تحقیق نے اس پر مزید روشنی ڈالی ہے۔ اب ہزاروں ایسے پودے سامنے آئے ہیں جو عام ہیں، قابلِ خوراک ہیں اور وٹامن سے مالامال بھی ہیں۔
تاہم ان میں سے ہزاروں پودے جنگلی حالت میں پائے جاتے ہیں جن پر اب امپیریئل کالج لندن کے سائنسدانوں نے تحقیق کی ہے۔ یہاں کے سائنسدانوں نے ایک طویل سروے کے بعد کم ازکم 6400 ایسے نظرانداز کردہ خوردنی پودوں کا ڈیٹا بیس بنایا ہے جن میں سے ایک ہزار تو وٹامن بی کی کئی اقسام کی بھرپور مقدار رکھتے ہیں اور وٹامن بی واقعی دنیا بھر میں قلت رکھتا ہے۔
تفصیل کے مطابق ان میں بی گروپ کے پانچ وٹامن مثلا تھایامائن، ریبوفلیوان، نیاسن، پینٹوتھینک ایسڈ، اور فولیٹ شامل ہیں جنہیں بالترتیب بی ون، بی ٹو، بی تھری، بی فائیو اور بی نائین قرار دیا جاسکتا ہے۔ جنوبی ایشیا میں ہر دس میں چار فرد ان کی کمی کے شکارہیں اور بالخصوص فولیٹ کی کمی بہت زیادہ ہے۔
یہی وجہ ہے کہ ان کی تشہیر اور آگہی سے لاکھوں کروڑوں افراد کی زندگی اور صحت کو بہتر بنایا جاسکتا ہے۔ ان تمام پودوں کی شناخت معلومہ وٹامن کے درخت اور پودے سے جینیاتی مماثلت کے تحت کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 1044 ایسے پودے بھی سامنے آئے ہیں جو دیگر اقسام کے وٹامن سے مالامال ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اکثر درخت اور پودے ان افریقی خطوں یعنی ایتھیوپیا، برونڈی اور دیگر علاقوں میں عام موجود ہیں جہاں اکثر آبادی بھی انہی وٹامن سے محروم ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News