لاہور ہائیکورٹ نے اداکارہ میرا کی تکذیب نکاح کی اپیل خارج کرنے کیخلاف درخواست پر عتیق الرحمن سے 13 اپریل کو جواب طلب کرلیا۔
جسٹس رسال حسن سید نے اداکارہ میرا کی اپیل پر سماعت کی۔ درخواست گزار کی طرف سے رانا اسد منیر ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ دبئی میں فلم کی عکس بندی کے دوران عتیق الرحمن نے پبلسٹی حاصل کرنے اور بلیک میل کرنے کیلئے جھوٹا نکاح نامہ تیار کیا جبکہ اداکارہ کو ٹرائل عدالت میں اپنے گواہ پیش کرنے کا مناسب موقع فراہم نہیں کیا گیا۔
درخواست میں مزید مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ فیملی نے عتیق الرحمن کے پیش کردہ نکاح نامے کی قانون کے مطابق تصدیق نہیں کی اور نہ ہی اصل نکاح نامہ عدالت میں پیش کیا گیا۔
رانا اسد منیر ایڈووکیٹ نے قانونی نکتہ اٹھاتے ہوئے مزید موقف اختیار کیا کہ دیوانی کیس میں دعویدار کو ہی اپنے پیش کیے گئے شواہد کی سچائی ثابت کرنا ہوتی ہے لیکن عدالت نے نکاح نامہ جھوٹا قرار دینے کا تمام بوجھ اداکارہ پر ڈالا اور عتیق الرحمن نے ٹرائل کورٹ میں نکاح نامہ سے متعلق کوئی مصدقہ دستاویزات پیش نہیں کیں۔
اداکارہ میرا کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ نکاح خواں نے بھی عتیق الرحمن کے نکاح نامے کو ثابت کرنے کی دستاویزات موجود نہ ہونے کا بیان دیا تھا جبکہ فیملی عدالت نے نکاح نامہ کی سچائی کیلئے نکاح کی تصاویر پر زور دیا۔
اسد منیر ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ اداکارہ میرا کی لاتعداد تصاویر آن لائن موجود ہیں جن کا غلط استعمال کیا جانا ممکن ہے جبکہ عدالت میں پیش کی گئی تصاویر کے کوئی نیگیٹوز یا ڈیجیٹل میڈیا پیش نہیں کیا اور عتیق الرحمن نے بلیک میل کرنے کیلئے ایڈیٹ کی گئی تصاویر عدالت میں پیش کیں اور فیملی عدالت نے مبینہ نکاح کے موقع کی تصاویر کی بنیاد پر تکذیب نکاح کا دعوی خارج کیا۔
درخواست میں کہا گیا کہ اداکارہ میرا اپنے والدین کو جان کے خطرے کے پیش نظر بطور گواہ عدالت میں پیش نہیں کر سکی تھی لہذا تکذیب نکاح کیخلاف فیملی عدالت کی ڈگری اور سیشن عدالت کا حکم کالعدم کیا جائے اور عتیق الرحمن کے نکاح نامہ کو جھوٹا قرار دیا جائے۔
فیملی عدالت نے 28 مئی 2018ء میں عتیق الرحمان کا نکاح نامہ جھوٹا قرار دینے کا دعوی مسترد کیا تھا اور سیشن عدالت نے 31 جنوری کو فیملی عدالت کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے اپیل خارج کی تھی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News