طویل مدت تک جوان رہنا ہر شخص کی خواہش ہوتی ہے تاکہ ڈھلتی عمر کی وجہ سے اس کی خوبصورتی میں کمی نہ آئے، پہلے تو یہ تصور کرنا بھی نہ ممکن تھا تاہم اب سائنسدانوں نے اس کا بھی طریقہ ڈھونڈ نکالا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی سائنسدانوں نے سدابہار جوانی کے حصول میں نمایاں پیشرفت کا دعویٰ کیا ہے۔
بیشتر افراد بڑھاپے کے ساتھ آنے والی جسمانی کمزوریوں اور بیماریوں سے بچنے کی بھی خواہش رکھتے ہیں اور لگتا ہے کہ بہت جلد ایسا ممکن ہوسکے گا کیونکہ امریکی سائنسدان کم از کم درمیانی عمر کے چوہوں ان کی بڑھتی عمر کے اثرات ریورس کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق امریکا سے تعلق رکھنے والے سائنسدانوں نے جین تھراپی کی ایک قسم کی مدد سے درمیانی عمر کے چوہوں کے عمر رسیدہ خلیات کو نیا کر دیا ہے جس سے وہ چوہے زیادہ جوان نظر آنے لگے۔
اس طریقہ کار کو انسانوں پر تجربہ کرنا اتنا آسان نہیں ہے تاہم توقع کی جا رہی ہے کہ مستقبل میں ایسا ہو سکے گا، کیونکہ اس تحقیق کے نتائج سے ایسی نئی تھراپیز کی تشکیل میں مدد مل سکے گی جو عمر بڑھنے کے عمل کو سست یا ریورس کرنے میں استعمال کی جاسکیں گی جس سے عمر کے ساتھ لاحق ہونے والے امراض جیسے کینسر، ہڈیوں کی کمزوری اور الزائمر وغیرہ کی روک تھام ہوسکے گی ساتھ ہی خوبصورتی میں بھی کوئی کمی نہیں آئے گی۔
امریکی بائیوٹیک کمپنی جینین ٹیک کی اس تحقیق میں شامل ہنرچ جیسپر نے بتایا کہ عمر بڑھنے کے ساتھ لاحق ہونے والی متعدد بیماریوں کی روک تھام میں اس طریقہ کار سے فائدہ ہونے کا امکان ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر اس طریقہ کار سے مخصوص طبی مسائل سے مقابلہ کیا جاسکا تو ایسے نئے علاج کو تشکیل دیا جاسکے گا جو زندگی کے ہر مرحلے کی طبی ضروریات پر نمایاں اثرات مرتب کرسکیں گے۔
مذکورہ تحقیقی ٹیم نے نوبل انعام یافتہ جاپانی پروفیسر شینیا یاماناکا کے تحقیقی کام سے مدد حاصل کی جس میں ثابت ہوا تھا کہ 4 مالیکیولز کا امتزاج بالغ خلیات کو نوجوان اسٹیم سیلز میں بدل سکتا ہے جو لگ بھگ جسم کے تمام ٹشوز کو تشکیل دینے کی صلاحیت رکھتا ہے اور جوانی برقرار رکھنے یا بڑھتی عمر کے اثرات کو سست کرنے کا کرے گا۔
تحقیقی ٹیم نے دریافت کیا کہ جاپانی پروفیسر کے مالیکیولز کو کئی ماہ تک چوہوں پر آزمانے کے بعد یہ چوہے متعدد طریقوں سے کم عمر جانوروں جیسے نظر آنے لگے، ان کی جلد اور گردوں پر خاص طور پر جوانی کے آثار نمایاں ہوئے۔
ان کے تجربات سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ عمر گھٹنے کا یہ اثر زیادہ مؤثر اس وقت ہوتا ہے جب اس تھیراپی کو 7 سے 10 ماہ تک جاری رکھا جائے اور چوہوں کی عمر 12 سے 15 ماہ کے درمیان ہو۔
واضح رہے کہ محققین ابھی انسانوں پر اس طریقہ کار کو استعمال کرنے کے حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ نہیں کر سکے کیونکہ سابقہ تحقیقی کام سے یہ بھی ثابت ہوا ہے کہ خلیات کو ری پروگرام کرنا کینسر زدہ ٹشوز کے اجتماع کا باعث بن سکتا ہے۔
البتہ دیگر سائنسدانوں کو شبہ ہے کہ جاپانی پروفیسر کے طریقہ کار کو استعمال کرنے کی بجائے خلیات کو جزوی ری پروگرام کرنے کے لیے نئی ادویات کی ضرورت ہوگی تاکہ صحت پر منفی اثرات مرتب نہ ہوسکیں۔
واضح رہے کہ اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل نیچر ایجنگ میں شائع ہوئے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News