روس کے یوکرین پر اچانک حملے اور یورپی پابندیوں کے بعد مریخ پر بھیجی جانے والی گاڑی کا منصوبہ کھٹائی میں پڑگیا جسے اس سال روانہ کیا جانا تھا۔
یہ منصوبہ یورپی خلائی ایجنسی (ای ایس اے) اور روسی خلائی ادارے کی مشترکہ کاوش تھا۔ اس پورے منصوبے کا مجموعی نام ایکسومارس رکھا گیا تھا۔ ای ایس اے اور روسی خلائی ادارے روس کوسموس کے سائنسداں اس پر برسوں سے کام کررہے تھے۔ اس پروگرام کا پہلا مشن 2016 میں بھیجا گیا تھا جو درحقیقت ایک آربٹر تھا جس کا کام مریخی فضا پر تحقیق کرنا تھا۔
لیکن اس ضمن میں ایک اہم مریخی تحقیقی روور اس سال روانہ کیا جانا تھا جسے روزلینڈ فرینکلن روور کا نام دیا گیا ہے۔ مریخی گاڑی کا نام روزلینڈ فرینکلن کے نام پر رکھا گیا ہے جو ڈی این اے کی ساخت دریافت کرنے والی مشہور خاتون سائنسداں تھیں لیکن ان کی زندگی میں انہیں اس کا کریڈٹ نہیں مل سکا تھا۔
روسی یوکرینی جنگ کی بنا پر غالب امکان ہے کہ یہ منصوبہ تعطل کا شکار ہوجائے گا۔ اس میں نصب ایک طاقتور ڈرل مشین سے یہ مریخ پر کھدائی کرکے وہاں کی مٹی کا جائزہ لے گا اور نامیاتی مرکبات کی ممکنہ کھوج کرے گا۔ یہاں تک کہ ای ایس اے کی تجربہ گاہوں میں اس کی ابتدائی آزمائش بھی کی جاچکی تھی۔
اب ای ایس اے کے سربراہ نے اپنی ویب سائٹ پر کہا ہے کہ روزلینڈ مشن کو اس سال بھیجنے کی امیدیں ختم ہوچکی ہیں۔ واضح رہے کہ یورپی ممالک نے روس پر کئی طرح کی پابندیاں بھی لگائی ہیں جن میں زیادہ تر مالیاتی پابندیاں شامل ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News