Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

سری لنکا: پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 120 اور 180 پاکستانی روپے اضافہ، پمپس فوج تعینات

Now Reading:

سری لنکا: پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 120 اور 180 پاکستانی روپے اضافہ، پمپس فوج تعینات

سری لنکا میں معاشی بحران شدت اختیار کر چکا ہے، لوگ بھوکے مرنے لگے ہیں ، جبکہ اشیائے خودونوش کی قیمتیں آسمان پر پہنچ گئی ہیں۔

سری لنکا میں ایک کلو چینی 700 روپے، ایک کلو چاول 1210 روپے اور 400 گرام دودھ پاؤڈر 1910 پاکستانی روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔

یہی نہیں بلکہ وہاں پیٹرول کی قیمت میں 120 روپے اور ڈیزل کی قیمت میں 180 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔

سری لنکا 1948 میں آزادی کے بعد سے بدترین معاشی بحران سے گزر رہا ہے۔ چین کے قرضوں کے جال میں پھنسا سری لنکا دیوالیہ ہونے کے دہانے پر ہے۔

ایسے میں آئیے جانتے ہیں کہ سری لنکا میں معاشی بحران کا غیر ملکی کرنسی سے کیا تعلق ہے۔

Advertisement

سری لنکا میں اشیائے ضروریہ کی قیمتیں آسمان کیوں چھورہی ہیں؟

سری لنکا تیل، خوراک، کاغذ، چینی، دالوں، ادویات اور نقل و حمل کے آلات کی درآمد کے لیے دوسروں پر منحصر ہے۔

اس کے پاس صرف 15 دن کے لیے ضروری اشیاء درآمد کرنے کے لیے ڈالر باقی ہیں۔ مارچ میں ملک کے پاس صرف 2.36 بلین ڈالر باقی ہیں۔

صورتحال یہ ہے کہ حکومت کے پاس امتحانی پرچے چھاپنے کے لیے کاغذ اور سیاہی تک نہیں ہے۔

ڈیزل، پیٹرول اور گیس کے معاملے میں صورتحال مزید سنگین ہوگئی ہے۔

دو ہفتے قبل یہاں پیٹرول کی قیمت میں 120 روپے اور ڈیزل کی قیمت میں 180 روپے کا اضافہ کیا گیا تھا۔

Advertisement

یہاں ایک لیٹر پٹرول 254 سری لنکن روپے میں دستیاب ہے، جب کہ ڈیزل 176 روپے میں دستیاب ہے۔

سری لنکا میں پیٹرول اور ڈیزل خریدنے کے معاملے میں کچھ اموات بھی ہوئیں۔

صورتحال اس حد تک بگڑ گئی ہے کہ سری لنکا کی حکومت نے پیٹرول پمپس اور گیس اسٹیشنوں پر فوج تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پیٹرول پمپس پر لمبی قطاریں نظر آرہی ہیں۔

ہزاروں لوگ تیل خریدنے کے لیے گھنٹوں قطاروں میں کھڑے ہیں۔

سری لنکا میں اب بھی 20 فیصد گھرانے کھانا پکانے کے لیے مٹی کے تیل پر انحصار کرتے ہیں۔ اس کے باوجود اب لوگوں کو مٹی کا تیل بھی نہیں مل رہا۔ سری لنکا میں مٹی کا تیل بھی پمپوں کے ذریعے فراہم کیا جاتا ہے۔

پیٹرولیم جنرل ایمپلائز یونین کے صدر اشوک رانا والا کے مطابق سری لنکا میں صورتحال اس قدر سنگین ہے کہ خام تیل کا ذخیرہ نہ ہونے کی وجہ سے حکومت کو اپنی واحد آئل ریفائنری کو بند کرنا پڑا ہے۔

Advertisement

سری لنکا میں خوراک کی افراط زر 25.7 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ جس کی وجہ سے دودھ، روٹی جیسی اشیائے ضروریہ کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں۔ مہنگائی کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ صبح کی چائے کے کپ کی قیمت 200 روپے تک جا پہنچی ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
جان سوینی اسکاٹ لینڈ کے فرسٹ منسٹر منتخب
بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے خلاف کینیڈین حکومت ڈٹ گئی
مودی کے ہندوستان میں خواتین عدم تحفظ کا شکار
پیوٹن نے مسلسل پانچویں بار روسی صدر کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا
افغانستان سے منشیات کی اسمگلنگ پڑوسی ممالک کیلئے لمحہ فکریہ
حماس نے قطر اور مصر کا تجویز کردہ جنگ بندی معاہدہ قبول کرلیا 
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر