نارووال میں 18 سالہ میڈیکل کی طالبہ نے خود کشی کرلی ہے۔
تفصیلات کے مطابق خود کشی کرنے والی لڑکی کا نام زینب ہے جس نے خود کو پنکھے کے ساتھ پھندا لگا کر خود کشی کرلی، پولیس کا کہنا ہے کہ زینب کی اپنے کمرے میں پنکھے سے لٹکی پھندا لگی لاش ملی۔
پولیس کا کہنا تھا کہ زینب کا آج سیکنڈ پیپر تھا، زینب نے گھر والوں کو بتایا تھا کہ میری 50 لاکھ فیس ادا نہ کرو، پڑھائی بہت مشکل ہے مجھ سے ڈی فارسی نہیں ہوگی، زینب نے مشکل پیپروں سے ڈپریس ہوکر خود کشی کرلی۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سے پہلے بھی اسی کالج کی 2 میڈیکل کی طالبہ خود کشی کر چکی ہیں، فرازنک ٹیمیں اور پولیس موقع پہنچ گئی اور تفتیش کا آغاز کر دیا گیا، طالبہ کی نعش کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال پوسٹ مارٹم روم میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
خود کشی کا رجحان کہاں زیادہ ہے؟
پاکستان کے مختلف علاقوں میں خودکشی کے مختلف رجحان پائِے جاتے ہیں اور ماہرین کے مطابق یہ رجحان اس علاقے کے معروضی حالات پر منحصر ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ بھی مختلف عناصر مل کر کسی عام شخص کو خود کشی جیسے اقدام پر مجبور کر سکتے ہیں۔
پاکستان میں چترال، صوابی، دیر اور بونیر کے علاقے ایسے ہیں جہاں گذشتہ کچھ عرصے کے دوران خود کشی کے زیادہ واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News