وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے تمام اتحادیوں کو حکومت کے متعلق ایک بار پھر اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی معاملات میں اداروں کی مبینہ مداخلت کی وجہ سے وزیراعظم سمیت حکومتی اتحادی پریشان ہیں۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ اتحادی اور وزیر اعظم دونوں اعلیٰ عدلیہ کے حالیہ از خود نوٹس سے خوش نہیں ہیں تاہم حکومتی اجلاسوں میں اسے انتظامی امور میں مداخلت قرار دیا گیا جبکہ بعض اداروں کی طرف سے اب بھی تحریک انصاف کو سپورٹ کرنے کا بھی شکوہ ہے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک کی معیشت اور سیاسی معاملات کو سنبھالنے کے لئے حکومت کو بروقت مشکل فیصلے کرنے کی ضرورت ہے جس کے لئے وزیراعظم نے تمام شراکت داروں کا ساتھ مانگ لیا ہے۔
اس معاملے میں سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ اگر تمام شراکت دار اہم فیصلوں میں تعاون اور حمایت نہیں کرتے تو حکومت چھوڑ دی جائے۔
نواز شریف نے کہا ہے کہ وزیراعظم تمام صورت حال اتحادیوں کے سامنے رکھیں اور متفقہ فیصلہ لیں۔
دوسری جانب اداروں نے حکومتی ناراضگی پر مؤقف پیش کیا کہ ہم نیوٹرل ہیں تو ہمیں نیوٹرل ہی رہنے دیا جائے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف نے پارٹی صدر اور وزیراعظم شہباز شریف کو اپنے فیصلے سے آگاہ کیا تھا اور نواز شریف نے شہباز شریف کو بڑے فیصلے لینے سے بھی روک دیا تھا۔
ذرائع کے مطابق کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے وزیراعظم شہباز شریف کو ہدایت کی تھی کہ انتخابی اصلاحاتی بل جلد اسمبلی سے پاس کرواکر حکومت چھوڑ دیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News