سری لنکن کرکٹ بورڈ نے ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی سیریز سے قبل ٹیسٹ میچز کھیلنے کی درخواست کی تھی جسے آسٹریلوی کرکٹ بورڈ نے مسترد کر دیا ہے۔
یہ تجویز سری لنکا کو درپیش جاری سیاسی اور معاشی بحران کے پیش نظر پیش کی گئی تھی۔
حال ہی میں سری لنکا کے صدر گوٹابایا راجا پاکسے نے کہا کہ ملک میں صرف 24 گھنٹے کا پیٹرول کا ذخیرہ رہ گیا ہے اور فیول اسٹیشنوں کے باہر لمبی قطاروں کی ٹیلی ویژن فوٹیج سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے۔
آسٹریلودی کرکٹ بورڈ کے انکار نے میزبان بورڈ کو سخت مشکل میں ڈال دیا ہے کیونکہ موجودہ منظر نامے میں ڈے نائٹ کے کھیل تقریباً ناممکن ہو جائیں گے۔
سری لنکن کرکٹ بورڈ نے امید ظاہر کی کہ آنے والے دنوں میں صورتحال بہتر ہو سکتی ہے اور وہ پہلے ٹیسٹ میچوں کا انعقاد کر کے وقت کا استعمال کرنا چاہتا ہے۔
دونوں ممالک کے درمیان 7 جون سے 12 جولائی تک تین ٹی ٹوئنٹی، پانچ ون ڈے اور دو ٹیسٹ کھیلے جائیں گے۔
ایس ایل سی کے سکریٹری موہن ڈی سلوا نے میڈیا کو بتایا کہ ہم اگلے چند دنوں میں وائٹ بال گیمز کے انعقاد کے بارے میں بات کریں گے۔
موہن ڈی سلوا نے آسٹریلوی کرکٹ بورڈ کی جانب سے ٹیسٹ کے پہلے سے انعقاد کی تجویز کو مسترد کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وہ کوشش کر رہے ہیں کہ ایندھن کے بحران کو دور کریں۔
واضح رہے کہ آسٹریلیا کے ساتھ یہ ہوم سیریز سری لنکن کرکٹ بورڈ کے لیے بہت اہمیت رکھتی ہے جو ٹیلی ویژن کے حقوق اور دیگر ذرائع سے ایک ملین ڈالر سے زیادہ کی آمدنی دے سکتی ہے۔
یہ چھ سالوں میں آسٹریلیا کا سری لنکا کا پہلا ٹیسٹ دورہ ہوگا۔ آسٹریلیا نے آخری بار 2016 میں جزیرے کا دورہ کیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News