اسلام آباد (محمداویس) پولیس خود بجلی چوروں کے خلاف ایف آئی آر درج نہیں کرسکے گی،بجلی تقسیم کار کمپنی کے گریڈ 18کا مجاز افسر لکھ کردے گا تو ہی ایف آئی آر درج ہوگی۔
جمعرات کو سینیٹ میں قومی اسمبلی سے پاس ہونے والا بل پاکستان پینل کوڈ (ترمیم) بل 2022 ایوان میں پیش کیا جس کو متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا گیا۔
پاکستان پینل کوڈ (ترمیم) بل 2022 میں بجلی چوری کرنے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے طریقہ کار میں تبدیلی کی گئی ہے، اس کے بعد پولیس خود سے بجلی چوری کی ایف آئی آر درج نہیں کرسکے گی۔
پاکستان پینل کوڈ (ایکٹ)XLV آف 1860میں سیکشن 462-Oداخل کیاجائے گا، 462-O میں ہے کہ بجلی چوری کے ایف آئی آر درج کرنے کے لیے ضروری ہوگا کہ متعلقہ بجلی تقسیم کار کمپنی کے کم ازکم گریڈ18کا مجاز افسر تحریری طورپر پولیس کو لکھ کردئے کہ اس کے خلاف بجلی چوری کی ایف آئی آردرج کی جائے۔
بل کے اغراض و مقصد میں لکھا ہے کہ پولیس اس ایکٹ کی وجہ سے لوگوں کوحراساں کرتی ہے جس کے لیے ضروری ہے کہ ڈیسکو کے گریڈ 18کے افسر لکھ کر پولیس کو دیں کے اس فرد کے خلاف بجلی چوری کی ایف آئی آر درج کی جائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News