اسلام آباد(محمداویس) سانحہ تیز گام کو تین سال مکمل ہونے کے باوجود شہداء کے لواحقین کو معاوضہ نہ مل سکا،لواحقین ریلوے کے دفاتر کے چکر کاٹ کر مایوس ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق سانحہ تیزگام میں جل کر 75مسافر جاں بحق جبکہ35 زخمی ہوئے تھے،سانحہ تیز گام کو تین سال گزرنے کے باوجود سانحہ کے وجوہات کا علم نہ ہوسکا اور نہ ہی انکوائری رپورٹ جاری کی جاسکی۔
کانٹینٹ سیل بول نیوز اسلام آباد کے مطابق 31 اکتوبر 2019کو کراچی سے راولپنڈی جانے والے تیزگام ایکسپریس کو رحیم یار خان کے قریب حادثہ پیش آیا جب چلتی ٹرین میں آگ لگ گئے جس کی وجہ سے 75مسافر جھلس کر جاں بحق اور 35 شدید زخمی ہوئے تھے جبکہ 8مسافر لاپتہ بھی ہوئے تھے۔
حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کے لیے فی کس 15لاکھ روپے انشورنس اور 5لاکھ سندھ حکومت نے دینے کا اعلان کیا، متاثرہ کوچز میں سفر کرنے والے کی اکثریت تبلیغی جماعت سے تھی اور وہ میرپورخاص سے ٹرین میں سوار ہوئے تھے۔
سانحے کے تین سال مکمل ہونے کے بعد انکشاف ہوا ہے کہ سانحہ میں جاں بحق ہونے والے تمام مسافروں کو معاوضہ نہیں دیا جاسکا اور ان کے لواحقین ریلوے کے دفاتر کا چکر لگاکر مایوس ہوگئے ہیں۔
ایف جی آئی آر دوست علی لغاری نے انکوائری کے حوالے سے بتایا کہ آگ شارٹ سرکٹ سے لگی ہے جبکہ وزیر ریلوے شیخ رشید نے بتایا کہ آگ سلنڈر کے چولہے کی وجہ سے لگی ہے جو مسافروں نے جلایا ہوا تھا جس کے بعد دوبارہ انکوائری کو حکم دیا گیا مگر تین سال گزرنے کے باجود اس کی رپورٹ بھی پبلک نہیں کی گئی ہے۔
وزارت و محکمہ ریلوے کے ترجمان نے صرف اتنا بتایا کہ صرف 7 لواحقین کو پیسے نہیں ملے ہیں ان کو انشورنس کی رقم کی ادائیگی کے لیے اقدامات ہورہے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News