افغان طالبان نے ٹوئٹر کو ’آزادی اظہار ’ کے لیے بہترین پلیٹ فارم قرار دیا ہے۔
غیرملکی خبر ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق سینئر طالبان رہنما انس حقانی نے کہا کہ میٹا کے ماتحت حریف پلیٹ فارم ’تھریڈز‘ کے آغاز کے بعد ٹوئٹر کو دوسرے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے مقابلے میں ’دو اہم فوائد‘ حاصل ہوئے ہیں۔ انس حقانی نے کہا کہ پہلا فائدہ آزادی اظہار ہے جب کہ دوسرا فائدہ عوامی نوعیت اور ٹوئٹر کی ساکھ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’ٹوئٹر کے پاس میٹا کی طرح عدم برداشت کی پالیسی نہیں ہے اس لیے دیگر پلیٹ فارمز اس کی جگہ نہیں لے سکتے‘۔
Twitter has two important advantages over other social media platforms.
The first privilege is the freedom of speech. The second privilege is the public nature & credibility of Twitter. Twitter doesn't have an intolerant policy like Meta. Other platforms cannot replace it. pic.twitter.com/oYQTI3hgfIAdvertisement— Anas Haqqani(انس حقاني) (@AnasHaqqani313) July 10, 2023
واضح رہے کہ اگست 2021 میں اقتدار میں آنے تک افغان طالبان سوشل میڈیا پر انتہائی کم تھے اور اسی دوران ان کے اکاؤنٹس بننے کے فوراً بعد بلاک کیے جاتے تھے۔ تاہم اب افغان طالبان کسی بھی اعلامیے کے لیے سب سے زیادہ ٹوئٹر کا استعمال کرتے ہیں جہاں متعدد وزارتوں اور صوبائی محکموں کے آفیشل اکاؤنٹ بنے ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ انس حقانی طالبان حکومت میں نوجوان ’سیاسی رہنما‘ ہیں۔ ان کے ٹوئٹر پر 5 لاکھ سے زیادہ فالوورز ہیں جہاں وہ اکثر کرکٹ اور شاعری سے لے کر مقامی اور عالمی سیاست تک کے موضوعات پر اپنی رائے دیتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News