ہالی ووڈ بلاک بسٹر فلم ‘دی بلائنڈ سائیڈ’ پر ایک نیا تنازع کھڑا ہوگیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی نیشنل فٹبال لیگ کے کھلاڑی مائیکل اوہر نے فلم کے خلاف مقدمہ درج کروا دیا ہے۔
‘دی بلائنڈ سائیڈ’ ایک ایسے سیاہ فام لڑکے کی کہانی ہے جو یتیم خانے میں رہ رہا ہے اور ایک سفید فام فیملی کی مدد سے بڑا کھلاڑی بن جاتا ہے۔
یاد رہے کہ فلم کی کہانی 2006 میں اسی نام سے شائع ہونے والی کتاب سے لی گئی ہے جس کے مصنف مائیکل لیوس ہیں۔
اس کتاب میں بتایا گیا تھا کہ کس طرح ایک نشے کی عادی خاتون کے 13 بچوں میں سے ایک مائیکل اوہر کو سفید فام ‘توہائے فیملی’ نے گود لیا اور اس بچے نے کیسے ترقی کی۔
تاہم اس حوالے سے امریکی نیشنل فٹبال لیگ کے کھلاڑی مائیکل اوہر دعویٰ کیا ہے کہ ‘توہائے فیملی’ نے کبھی بھی گود نہیں لیا تھا جیسا کہ فلم میں دکھایا گیا ہے۔
مائیکل کا کہنا ہے کہ توہائے فیملی نے 18 برس کا ہوجانے کے بعد ان کا نام استعمال کرنے کیلئے قانونی دستاویزات پر جعل سازی کے ذریعے ان سے دستخط لیے۔
مائیکل نے الزام لگایا کہ توہائے فیملی نے ان پر بننے والی فلم سے بھی کروڑوں ڈالر کی رائلٹی حاصل کی لیکن انہیں ایک پائی بھی نہیں دی گئی۔
فلم میں مرکزی کردار ادا کرنے والی سینڈرا بلوک نے کہا کہ مجھے افسوس ہے اتنی شاندار کہانی اور عمدہ فلم داغدار ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب اس فلم کو لوگ دیکھیں گے تو ان کا بالکل مختلف ردعمل ہوگا۔
واضح رہے اس فلم نے عالمی باکس آفس پر 30 کروڑ ڈالر کا بزنس کیا جبکہ مقامی ویڈیو سیلز میں بھی کروڑوں ڈالر کمائے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News