نیوزی لینڈ کی ایک رکن پارلیمنٹ نے چوری کے متعدد الزامات کے بعد استعفیٰ دے دیا ہے، جس کی پولیس تحقیقات کر رہی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق گرین پارٹی سے تعلق رکھنے والے گولریز گھارمن پر الزام ہے کہ انہوں نے دو کپڑوں کی دکانوں سے تین بار چوری کی، ایک آکلینڈ اور دوسری ویلنگٹن میں۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سابق وکیل نے 2017 میں ملک کی حکومت میں پہلے پناہ گزین کی حیثیت سے تاریخ رقم کی تھی۔ ایک بار ان کے پاس اپنی پارٹی کا انصاف کا قلمدان تھا۔
گولریز گھارمن نے کہا کہ کام سے متعلق تناؤ نے انہیں کردار سے مکمل طور پر باہر برتاؤ کرنے پر مجبور کیا۔
گولریز گھارمن نے مزید کہا کہ میں نے بہت سے لوگوں کو مایوس کیا ہے اور مجھے بہت افسوس ہے۔
وہ بچپن میں ہی اپنے خاندان کے ساتھ ایران سے فرار ہو گئی تھیں، جنہیں نیوزی لینڈ میں سیاسی پناہ دے دی گئی تھی۔
منگل کے روز ان کا استعفیٰ سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آنے کے بعد سامنے آیا ہے جس میں وہ مبینہ طور پر آکلینڈ کے ایک بوتیک سے ڈیزائنر ہینڈ بیگ لے رہی ہیں۔
42 سالہ خاتون، جن پر کسی جرم کا الزام عائد نہیں کیا گیا ہے، نے ایک بیان میں کہا کہ ان کے اقدامات عوام کے منتخب نمائندوں سے توقع کے اعلی معیار کے رویے سے کم تھے۔
گولریز گھارمن کا کہنا تھا کہ ‘یہ ایسا رویہ نہیں ہے جس کی میں وضاحت کر سکوں کیونکہ یہ کسی بھی طرح سے معقول نہیں ہے اور طبی معائنے کے بعد میں سمجھتی ہوں کہ میری طبیعت ٹھیک نہیں ہے۔
ان کے استعفے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے گرین پارٹی کے شریک رہنما جیمز شا نے کہا کہ جب سے وہ پارلیمنٹ کے لیے منتخب ہوئی ہیں اس دن سے انہیں جنسی تشدد، جسمانی تشدد اور جان سے مارنے کی دھمکیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News