سپریم کورٹ آف پاکستان نے قاسم سوری کو انتخابی دھاندلی کیس میں طلب کر لیا۔ عدالت نے قاسم کو انتخابی عذرداری کیس میں طلب کیا۔
سپریم کورٹ میں قاسم سوری کے حلقے میں دوبارہ انتخابات کے حکم کی خلاف اپیل پر سماعت کے دوران عدالتِ عظمٰی نے قاسم سوری کیخلاف آئین شکنی کی کارروائی کا بھی عندیہ دے دیا۔
وکیل قاسم سوری نعیم بخاری نے عدالت کے سامنے مؤقف اختیارکیا کہ اسمبلی کی مدت مکمل ہوچکی اپیل ان غیرمؤثر ہے جبکہ وکیل لشکری رئیسانی نے کہا کہ ٹربیونل نے قاسم سوری سے مراعات واپس لینے کا حکم دیا تھا۔
وکیل نعیم بخاری نے کہا کہ قاسم سوری نے 22 اپریل کو استعفی دے دیا تھا، اس پرچیف جسٹس پاکستان قاضی فائزعیسٰی نے کہا کہ حکم امتناع لیکر مزے کرتے رہے، پھرمستعفی ہوکرکہہ دیا اپیل غیرمؤثرہوگئی۔
چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ قاسم سوری ملک میں آئینی بحران کی وجہ بنے، قاسم سوری پر کیوں نہ آئینی شکنی کی کارروائی کا حکم دیا جائے، حکم امتناع لینے کے بعد مقدمہ سماعت کیلئے مقرر ہی نہیں کرنے دیا گیا، سپریم کورٹ کے اندرونی سسٹم کیساتھ ہیراپھیری کی گئی۔
وکیل نعیم بخاری نے کہا کہ قاسم سوری کا مقدمہ دیگرکیسز کےساتھ عدالت نے یکجا کر دیا تھا، جس پرچیف جسٹس نے کہا کہ کونسا مقدمہ لگنا ہے کونسا نہیں سپریم کورٹ میں پہنچنے والے لمبے ہاتھ ختم کررہے ہیں۔ مقدمات کیسے یکجا کرائے جاتے ہیں معلوم ہے 1982 سے وکیل ہوں۔
وکیل نعیم بخاری نے جواب دیا کہ میں 1972 سے ہائی کورٹ کا وکیل ہوں کبھی کوئی مقدمہ فکس نہیں کرایا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ مقدمہ کیسے یکجا ہوا اور اتنا عرصہ مقرر کیوں نہ ہوا اپنی انکوائری بھی کرینگے۔ قاسم سوری بتائیں ان کا مقدمہ کا فیصلہ 2019 سے ابتک کیوں نہیں کیا گیا۔
چیف جسٹس پاکستان نے قاسم سوری، لشکری رئیسانی اور رجسٹرار سپریم کورٹ کو طلب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ حساب لیکر رہیں گے، جس نے بھی آئین توڑا ہے اسے نتائج بھگتنا ہونگے، اگرعدالت کا کندھا استعمال کیا گیا ہے تو اپنی تصحیح کرنا جانتے ہیں۔
وکیل نعیم بخاری نے چیف جسٹس پاکستان سےمکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ مجھ سے خفا ہیں یا اپنے سسٹم سے؟ جس پرچیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ سسٹم سے خفا ہوں آپ سے نہیں اوراعتراف کر رہا ہوں کہ ہیراپھیری ہوتی ہے، آپ بھی اعتراف کریں کہ ہیراپھیری کرتے رہے ہیں، کبھی اسٹبلشمنٹ آ جاتا ہے کبھی کوئی اور اب یہ سلسلہ نہیں چلے گا۔
وکیل قاسم سوری نے کہا کہ میں نے کچھ کیا ہی نہیں تواعتراف کیوں کروں۔ اس پرچیف جسٹس قاضی فائزعیسٰی نے کہا کہ قاسم سوری نے تحریک عدم اعتماد پیش نہیں ہونے دی، قاسم سوری کا اقدام سپریم کورٹ کے پانچ ججزنےغلط قراردیا، قاسم سوری کیخلاف فیصلے میں سنگین غداری کی کارروائی کی سفارش بھی کی گئی تھی۔
اس کے ساتھ ہی سپریم کورٹ نے قاسم سوری کی اپیل پر سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی کردی۔
قاسم سوری کے حلقہ این اے 265 میں الیکشن ٹربیونل نے دوبارہ انتخابات کا حکم دیا تھا۔ قاسم سوری نے ٹربیونل کےخلاف اپیل دائر کی تھی۔ سپریم کورٹ نے قاسم سوری کو حکم امتناع پر 2019 میں بحال کیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News