اسرائیلی فوج کے جنگی طیاروں نے غزہ جنگ کے بعد پہلی مرتبہ لبنان کے علاقے بالبیک پر حملہ کیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے پیر کے روز کہا ہے کہ اس کی فضائیہ لبنان کے اندر عسکریت پسند ہیبولہ گروپ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہی ہے، جہاں کے رہائشیوں نے شمال مشرقی شہر بالبیک کے قریب دھماکوں کی اطلاع دی ہے۔
اسرائیل اور حماس کے درمیان چار ماہ قبل شروع ہونے والی جنگ کے بعد سے لبنان میں ہونے والے یہ سب سے گہرے حملے ہیں۔
ایک روز قبل اسرائیل کے وزیر دفاع یواو گیلنٹ نے اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ اگر غزہ کی پٹی میں حماس کے ساتھ جنگ بندی ہو بھی جاتی ہے تو وہ لبنان کی حزب اللہ پر حملے تیز کر دیں گے۔
لبنانی سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فضائیہ نے بالبیک کے قریب بودائے گاؤں کے مضافات میں ٹرکوں کے ایک قافلے کو نشانہ بناتے ہوئے تین فضائی حملے کیے۔ بودائے حزب اللہ کا مضبوط گڑھ ہے۔ فوری طور پر ہلاکتوں کے بارے میں کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔
حزب اللہ کے ایک عہدیدار نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ بالبیک کے قریب تین حملے کیے گئے۔ عہدیداروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کی کیونکہ وہ نامہ نگاروں سے بات کرنے کے مجاز نہیں تھے۔
بالبیک کے قریب فضائی حملے حزب اللہ کے اس بیان کے چند گھنٹوں بعد کیے گئے ہیں جس میں کہا گیا تھا کہ اس کے جنگجوؤں نے پیر کے روز جنوبی لبنان کے ایک صوبے میں اس کے مضبوط گڑھ پر ایک اسرائیلی ڈرون کو مار گرایا تھا۔
حزب اللہ کی جانب سے ڈرون کی جانب داغے جانے والے انوٹیہر میزائل کو اسرائیل نے روک لیا اور شمالی اسرائیل میں نازریتھ کے قریب ایک قصبے میں ایک عبادت گاہ کے قریب گرا مگر کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔
لبنان کے اندر واقع ہونے کی وجہ سے بالبیک پر ہونے والا یہ حملہ جنوری کے اوائل میں بیروت پر ہونے والے فضائی حملے کے بعد سے سب سے اہم ہے جس میں حماس کے اعلیٰ عہدیدار صالح اروری ہلاک ہو گئے تھے۔
غزہ میں جنگ کے دوران اسرائیل کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ کرنے والی حزب اللہ نے کہا ہے کہ اگر غزہ میں جنگ بندی ہو جاتی ہے تو وہ اسرائیل پر تقریبا روزانہ کے حملے روک دے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News