یہودیوں اور خواتین کے خلاف نفرت انگیز تقریریں کرنے کے الزام میں فرانس نے تیونسی امام کو ملک بدر کردیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوبی فرانس کے چھوٹے قصبے بیگنولز سورسیز میں امام محجوب محجوبی کو گرفتاری کے 12 گھنٹے سے بھی کم عرصے بعد تیونس واپس بھیج دیا گیا۔
فرانسیسی وزیرِ داخلہ جیرالڈ درمانین کا کہنا ہے کہ یہ حال ہی میں لاگو ہونے والے تارکینِ وطن کے قانون کا مظہر ہے کہ فرانس کو مضبوط بنایا جائے۔
امام کی بے دخلی کے سرکاری حکم نامے میں کہا گیا کہ فروری کے خطبات میں انہوں نے اسلام کی ایک پسماندہ، عدم برداشت کی حامل اور پرتشدد تصویر پیش کی تھی جو فرانسیسی اقدار کے خلاف رویے، خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک، یہودی برادری کے ساتھ کشیدگی اور جہادی شدت پسندی کی حوصلہ افزائی کرے گی۔
حکم نامے کے مطابق امام نے یہودی لوگوں کو دشمن کے طور پر بھی پیش کیا۔ اس میں کہا گیا کہ محجوبی نے مغربی معاشرے کی تباہی کا مطالبہ کیا۔
گذشتہ سال فرانس نے ایک مراکش کے امام اور ایک الجزائری کو ملک بدر کر دیا تھا جو 2018 میں بند ہونے والی ایک مسجد کے ملازم تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News