جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ میری خواہش ہے صدارتی امیدوار محمود خان اچکزئی کو ووٹ دوں لیکن پارٹی کا فیصلہ واجب ہے کہ ایسا نہ کروں۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جہاں اپوزیشن کی نشستیں ہونگیں ہم وہیں بیٹھیں گے جب کہ پی ٹی آئی سے متعلق جو مؤقف تھا وہ اب بھی ہے، ہم چاہتے ہیں ایسا ماحول بنے کے اختلافات دور ہو سکیں۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ یہ پارلیمنٹ دھاندلی کی پیداوار ہے، ہم ڈاکا ڈالنے والے کو بزدل سمجھتے ہیں، ہمارا ذاتی جھگڑا کسی سے نہیں جو ہمیں منائیں گے، ہم نے8 فروری کے الیکشن کومسترد کیا تھا، جمہوریت اپنا مقدمہ ہار رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنہیں پتہ تھا میں ان کے مقابلےمیں صدارتی امیدواربنوں گا انہوں نے تجوریوں کے منہ کھولے، میری خواہش ہے محمود اچکزئی کو ووٹ دوں لیکن پارٹی کا فیصلہ واجب ہے کہ ایسا نہ کروں، سیاست دانوں کو اپنی کمٹمنٹ رکھنی چاہیے۔
سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ ان حکمرانوں نے اقتدار کو طاقت سمجھ لیا، پیسے کی بنیاد پر سندھ اور بلوچستان اسمبلی خریدی گئی، ابھی تک گرینڈ الائنس کی فضا نہیں ہے، پی پی، ن لیگ کو 2018 والا مینڈیٹ ملا پھرتب دھاندلی کیوں تھی اب کیوں نہیں؟
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ الیکشن میں اسٹیبلشمنٹ نے اپنی ہی تقسیم کی ہے، کسی کو ایک جگہ اور کسی کو دوسری جگہ ایڈجسٹ کیا گیا، الیکشن پر جمعیت کا مؤقف وضاحت سے سامنے آیا، ہم نے الیکشن کے نتائج کو مسترد کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وقت کے ساتھ جو شواہد سامنے آ رہے ہیں وہ ہمارے مؤقف کی تصدیق کر رہے ہیں، سمجھتے ہیں 2024 کے انتخابات میں 2018 میں دھاندلی کا ریکارڈ بھی توڑ دیا۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News