فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے کہا ہے کہ مرنے کی خواہش کرنے والوں کی مرنے میں مدد کی جائے گی۔
خلیجی میڈیا کے مطابق فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے فرانسیسی میڈیا کی طرف سے شائع ہونے والے ایک انٹرویو میں بات کرتے ہوئے کہا کہ امدادی موت سے متعلق ایک بل مئی میں پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔
مئی میں پارلیمنٹ کے سامنے پیش ہونے والے بل میں کہا گیا ہے کہ لاعلاج اور جان لیوا بیماری میں مبتلا بالغ افراد کو مرنے میں مدد کی درخواست کی جا سکے گی۔
میکرون نے اخبارات کو بتایا کہ صرف بالغ افراد ہی اپنے فیصلے پر مکمل کنٹرول رکھتے ہیں، جو مختصر سے درمیانی مدت میں ایک لاعلاج اور جان لیوا بیماری میں مبتلا ہیں اور جن کے درد کو دور نہیں کیا جا سکتا، اور وہ مرنے کے لیے مدد کی درخواست کر سکتے ہیں۔
بل کے مطابق نابالغ اور الزائمر جیسی نفسیاتی یا نیوروڈیجنریٹیو حالات میں مبتلا مریض اہل نہیں ہوں گے۔
اگر طبی پیشہ ور افراد اپنی رضامندی دیتے ہیں، تو مریض کے لیے ایک مہلک مادہ تجویز کیا جائے گا، جو اسے خود یا کسی تیسرے فریق کی مدد سے دیا جائے گا۔
بل کے متن کے مطابق تیسرا فریق رضاکار، ڈاکٹر یا نرس ہو سکتا ہے جو مریض کا علاج کر رہا ہو، جب کہ یہ زہریلا اور مہلک مادہ مریض کے گھر، بزرگوں کے نگہداشت کے گھروں یا نگہداشت کے مراکز میں دیا جا سکتا ہے۔
صدر میکرون نے کہا کہ طبی ماہرین کے پاس مرنے کے لیے مدد کی درخواست کا جواب دینے کے لیے 15 دن کا وقت ہوگا اور ایک منظوری تین ماہ کے لیے کارآمد رہے گی، اس دوران مریض پیچھے ہٹ سکتا ہے۔
فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے مزید کہا کہ اگر طبی پیشہ ور افراد درخواست کو مسترد کرتے ہیں، تو مریض کسی اور طبی ٹیم سے مشورہ کر سکتا ہے یا اپیل کر سکتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News