وفاقی وزیراطلاعات عطا تارڑ کا کہنا ہے ہرشہری کے تحفظ کے لیے ہر ممکن قدم اٹھایا جائے گا، حکومت پاکستان دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑنے کیلئے پوری طرح پُرعزم ہے۔
وفاقی وزیراطلاعات عطااللہ تارڑ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جب سالمیت پرحملہ ہو تو ہم اس کا دفاع بھی کرنا جانتے ہیں، ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے مربوط حکمت عملی بنائی جائے گی، 2018میں ایک پرامن پاکستان چھوڑکرگئے تھے۔
عطاتارڑنے کہا کہ دہشتگردی ایک بار پھر سر اٹھا رہی ہے، ہرشہری کے تحفظ کے لیے ہر ممکن قدم اٹھایا جائے گا، پاک فوج، سیکیورٹی فورسز اورادارے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں مصروف ہیں۔ جب سالمیت پر بات ہوتی ہے تو ہم سب اکٹھے ہوجاتے ہیں۔
وزیراطلاعات نے کہا کہ چین کے بارے میں وزیراعظم کے تاثرات سے قوم واقف ہے، کل بشام میں چینی باشندوں پر حملہ کیا گیا، چینی صدرکوچینی سفارتکار کے ذریعے پیغام پہنچایا گیا ہے، وزیراعظم نےمصروفیات ترک کر کےچینی سفارتخانے کادورہ کیا، کل وزیراعظم نے چینی سفارتخانے جاکرتعزیت کی۔
عطاتارڑنے کہا کہ چینی صدرکو چینی سفیر کے ذریعہ پیغام بھجوایا، ہمسائے ممالک کے ساتھ چاہتے ہیں امن قائم رہے، ہمسائیوں کو بھی چاہیے اپنا کرداراداکریں، اس دکھ کی گھڑی میں چینی عوام کیساتھ ہیں، پاک چین دوستی کونقصان پہنچانے کے لیے ایسے واقعات ہوتےہیں، حکومت پاکستان دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑنے کیلئے پوری طرح پُرعزم ہے۔
انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہبازشریف نے سیکیورٹی کے حوالےسے ہائی لیول میٹنگ کی، کل والے واقعہ کی جے آئی ٹی بنانے پر بھی مشاورت ہوئی، تمام اکائیاں وفاقی کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہیں، اجلاس میں سیکیورٹی فورسز کے کردارکو بھی سراہا گیا، اجلاس میں آرمی چیف، چاروں وزرائے اعلی، چیف سیکرٹریز شریک ہوئے، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے حکام بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔
عطاتارڑنے کہا کہ سیکیورٹی کے مزید سخت انتظامات کرنے پر بھی بات ہوئی ہے، صرف پاکستان ہی نہیں پورے خطے میں امن چاہتے ہیں، تمام اکائیاں وفاق کیساتھ ایک پیج پر ہیں، شرکا اس معاملے پرایک پیج پر ہیں، سی پیک ہماری لائف لائن ہے، سی پیک ملک کی معاشی ترقی کاضامن ہے، اقتصادی راہداری سے ہمارے لوگوں کوروزگارملے گا۔
انھوں نے مزید کہا کہ ہمیشہ عالمی سطح پر چین نے پاکستان کے مؤقف کی تائید کی ہے، چین پاکستان کا ہربرے وقت کا ساتھی ہے، ایک ادارے کے ججز نے چیف جسٹس کو خط لکھا ہے، ججز کے خط پرتبصرہ کرنا مناسب نہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News