Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

بھارت میں اقلیتوں کو دوسرے درجے کا شہری سمجھا جاتا ہے، امریکی کمیشن

Now Reading:

بھارت میں اقلیتوں کو دوسرے درجے کا شہری سمجھا جاتا ہے، امریکی کمیشن
بھارت

بھارت میں اقلیتوں کو دوسرے درجے کا شہری سمجھا جاتا ہے، امریکی کمیشن

امریکہ کے ٹام لینٹوس کمیشن کا کہنا ہے کہ بھارت میں اقلیتوں کو دوسرے درجے کا شہری سمجھا جاتا ہے۔

بین الاقوامی خبررساں ادارے کے مطابق بھارت میں انسانی حقوق کی تشویشناک صورتحال پرامریکی کانگریس کمیشن کا اجلاس ہوا۔

ٹام لینٹوس کمیشن نے بھارت کوخصوصی تشویش کا ملک قرار دینے کی بھرپور سفارش کی ہے۔

امریکی کمیشن کے ماہرین کی تیار کردہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ بھارت میں مسلمانوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ بھارت میں اقلیتوں کے خلاف قوانین کاغلط استعمال کیا جاتا ہے اور انہیں دوسرے درجے کا شہری سمجھا جاتا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ستمبر میں بھارتی اہلکاروں نے ہردیپ سنگھ نجار کو کینیڈا میں قتل کیا۔نومبرمیں سکھ رہنما گروپتونت سنگھ پنوں کو امریکہ میں قتل کی کوشش کی گئی۔

Advertisement

ایمنسٹی انٹرنیشنل،ہیومن رائٹس واچ،یوایس کمیشن مذہبی آزادی اور انسانی حقوق کی دیگرتنظیموں کے نمائندگان نے بھی امریکی کمیشن میں رپورٹس پیش کیں۔

رپورٹس کے مطابق  بھارت میں  انسانی حقوق  کی سنگین پامالی، مذہبی عدم برداشت ہے۔ بھارت میں اقلیتوں پرظلم وجبر، میڈیا و انٹرنیٹ پر پابندی ہے۔

اجلاس میں بھارت میں جنسی تجارت، انسانی حقوق سے متعلقہ دیگر خلاف ورزیوں پر بریفنگ دی گئی۔ امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی 2022 کی رپورٹ کا بھی امریکی کمیشن میں ذکر کیا گیا۔

چیئرمین ٹام لینٹوس کمیشن جیمز پیٹرک نے کہا کہ انسانی حقو ق رپورٹ  میں بھارت میں مذہبی پابندیوں کا ذکر ہے۔ رپورٹ میں اقلیتوں کے خلاف تشدد،کرپشن و دیگر مسائل کی نشاندہی کی ہے۔

رکن کانگریس جم میک گورن نے کہا کہ 2023 کی رپورٹ میں بھارت میں جبری مشقت  کے خلاف کام کو ناکافی قرار دیا گیا۔ مسائل کی وجہ مودی کی بھارت کو ہندو ریاست بنانے کی کوشش ہے۔

جم میک گورن نے مزید کہا کہ انسانی حقوق کے مسائل کا حل نہ کیا گیا تو بھارت کا مستقبل خطرے میں پڑ جائے گا۔ کانگریس بھارت پر زور دے کہ دہشتگردی سے متعلق قوانین کا ازسر نو جائزہ لے، ایسے قوانین عالمی معاہدوں سے متعلق بھارت کی ذمہ داریوں سے متصادم ہیں۔

Advertisement

کرسٹوفر اسمتھ نے کہا کہ مذہبی آزادی کی رپورٹ کے مطابق 13 بھارتی ریاستوں میں مذہب تبدیلی پر پابندی ہے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے اقلیتوں کے خلاف تشدد کو اجاگر کیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ  بھارت میں مسلمان اور عیسائی کمیونٹی  سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔ مذہبی آزادی  کے امریکی قانون کے تحت مودی  کو ویزہ دینے سے انکار کیا گیا تھا۔

کرسٹوفر اسمتھ نے کہا کہ انسانی تجارت سے متعلق بھارت کی درجہ بندی کم تر کرنے کی ضرورت ہے۔بھارت میں جبری مشقت اور جنسی تجارت کا مسئلہ انتہائی سنگین ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
ورلڈ اکنامک فورم، وزیر اعظم کی امیر کویت سے ملاقات
بہن کو سونے کی انگوٹھی دینے پر بیوی نے شوہر کو قتل کروا دیا
ہم جنس پرستی جرم قرار؛ 15 سال تک جیل کی سزا کا قانون منظور
لندن، اسرائیلی جارحیت کیخلاف شہری پھر سے سڑکوں پر آگئے
بھارتی مظالم پر ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں چونکا دینے والے انکشافات
امریکہ میں ایک اور سیاہ فام پولیس کے ہاتھوں قتل
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر