بھارت کے شہر احمد آباد کی یونیورسٹی ہاسٹل میں تراویح کی نماز ادا کرنے والے غیر ملکی مسلم طلباء پر جنونی ہندوؤں نے حملہ کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق بھارت میں پولیس نے گجرات یونیورسٹی کے ہاسٹل میں تراویح کی نماز ادا کرنے کے دوران کچھ غیر ملکی مسلمان طالب علموں پر حملہ کرنے کے بعد پانچ افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ نماز کے مقام کے بارے میں گرما گرم بحث کی وجہ سے مغربی بھارت کی گجرات یونیورسٹی میں جسمانی حملہ ہوا۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ پانچ طالب علموں کو زخمی حالت میں علاج کیا گیا ہے۔
بھارتی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ گجرات حکومت مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کر رہی ہے۔
احمد آباد شہر کے پولیس کمشنر جی ایس ملک نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ تقریبا دو درجن لوگ ہفتہ کی رات ہاسٹل میں داخل ہوئے اور طالب علموں کے نماز ادا کرنے پر اعتراض کیا اور انہیں مسجد میں ایسا کرنے کے لئے کہا۔
ایک اور سینئر پولیس افسر ترون دگل نے بتایا کہ گرفتار کیے گئے پانچ افراد کے نام ہتیش میواڑہ، بھرت پٹیل، شیتج پانڈے، جتیندر پٹیل اور سنیل دودھیروا ہیں۔ انہوں نے پولیس حراست کے دوران کوئی عوامی بیان نہیں دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جلد ہی مزید افراد کو گرفتار کیا جا سکتا ہے۔
پولیس نے اس بات کی تصدیق نہیں کی ہے کہ آیا ان افراد کا تعلق کسی سیاسی یا مذہبی تنظیم سے ہے یا نہیں۔
جائے وقوعہ کا دورہ کرنے والے برطانوی خبر رساں ادارے کے نامہ نگاروں نے بتایا کہ انہوں نے جائے وقوعہ پر پتھر اور ٹوٹی ہوئی گاڑیاں دیکھی ہیں۔
آن لائن گردش کرنے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ہجوم نے ہندو مذہبی نعرے لگائے اور طلبا پر حملہ کیا، گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کی اور پتھراؤ کیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News