سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) کی تازہ اپڈیٹ کے بعد پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا، جعلی انسانی حقوق مہمات اور مختلف گمراہ کن بیانیوں سے منسلک متعدد اکاؤنٹس کے بارے میں نئے انکشافات سامنے آئے ہیں۔
دستیاب ڈیجیٹل ٹریسز کے مطابق کئی مشتبہ اکاؤنٹس مبینہ طور پر پاکستان سے باہر آپریٹ ہو رہے تھے اور اپنی اصل لوکیشن چھپانے کے لیے وی پی این کا استعمال کر رہے تھے۔
رپورٹس کے مطابق افغانستان، بھارت اور بعض دوسروں ممالک سے ایسے اکاؤنٹس فعال پائے گئے جو پاکستان میں انتشار، نفرت اور تقسیم کے بیانیوں کو فروغ دیتے رہے۔
ان میں ایسے اکاؤنٹس بھی شامل ہیں جنہیں پاکستان میں دہشتگردی کے بیانیے کو آگے بڑھانے کے لیے استعمال کیے جانے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
ڈیجیٹل سرگرمیوں سے منسوب تجزیوں میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مختلف گروہوں کے اکاؤنٹس جن میں پشتون تحفظ موومنٹ ، بعض شدت پسند بیانیوں سے منسلک عناصر، اور پاکستان مخالف مہمات چلانے والے گروپس پاکستان سے باہر بیٹھ کر غیر ملکی ایجنڈے کے تحت فعال رہے۔
اسی طرح بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں انسانی حقوق کے نام پر چلنے والی کئی مہمات سے جڑے اکاؤنٹس بھی بیرونِ ملک رجسٹرڈ نکلے، جنہیں بعض تجزیہ کار بھارت سے منسلک روابط قرار دیتے ہیں۔
ان سرگرمیوں کا مقصد پاکستان کے اندر عدم استحکام کو ہوا دینا بتایا جاتا ہے۔
مزید یہ کہ سیاسی نوعیت کے کچھ بیانیے بھی ایسے اکاؤنٹس سے چلائے جانے کا انکشاف سامنے آیا ہے جو پاکستان سے باہر آپریٹ ہوتے رہے۔
تکنیکی شواہد کی بنیاد پر ان اکاؤنٹس کا تعلق مختلف غیر ملکی نیٹ ورکس سے جوڑا جا رہا ہے۔



















