عمر بڑھنے کے ساتھ چہرے پر عمر رسیدگی کے اثرات سب سے پہلےکہاں دکھائی دیتے ہیں؟ اس کا جواب ہر ایک کے لیے مختلف ہے کیونکہ سب کی جلد ایک جیسی نہیں ہوتی۔
تاہم اکثریت میں یہ آنکھوں کے گرد باریک لکیروں کی صورت میں نمودار ہوتی ہیں، جبکہ کسی کی گردن اور کچھ میں ہاتھوں پر جھریاں ظاہر ہونے لگتی ہیں۔
تاہم پریمیئر کاسمیٹک ڈینٹسٹ وکٹوریہ ویٹسمین، ڈی ڈی ایس کے مطابق، عمر رسیدگی کے اثرات آپ کی مسکراہٹ کو بھی تبدیل کر دیتے ہیں آپ اس بات سے اتفاق کریں یہ نہ کریں لیکن مسکراہٹ دراصل آپ کے جسم کی ان پہلی جگہوں میں سے ایک ہے جو بڑھاپے کو ظاہر کرتی ہیں۔
اس بارے میں سوچیں کہ آپ اپنے منہ کو غذا چبانے سے لے کر کھانے تک بولنے، مسکرانے اور اظہار خیال کرنے تک کتنی بار استعمال کرتے ہیں۔جب عمر بڑھنے کی بات آتی ہے یہ بھی بہت زیادہ متاثر ہوتا ہے۔
ایک عمر رسیدہ مسکراہٹ کا مطلب پھیکے، بے رنگ دانتوں یا ہونٹوں کی چند لکیروں سے کہیں زیادہ ہے، جیسے جیسے عمر بڑھتی ہے دانتوں کی اوپری تہہ جسے اینامل کہاجاتا ہےکمزور ہونے لگتی ہے جس کے بعد دانتوں پر مزید داغ دھبے نمودار ہونے لگتے ہیں۔ عمر بڑھنے پر موتیوں کی طرح سفید دانتوں کے ساتھ مسکراہٹ حاصل کرنے کے لیے یہاں پر دندان ساز کی جانب سے چند تجاویز پیش کی جارہی ہیں۔
منہ کی صحت و صفائی کا خیال رکھیں
صحت واقعی تمام خوبصورتی کی بنیاد ہے، لہذا ایک صحت مند مسکراہٹ عام طور پر ایک خوبصورت مسکراہٹ کا باعث بنتی ہے۔
اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ دن میں دو بار الٹراسونک ٹوتھ برش کا استعمال کرتے ہوئے اپنے دانتوں صاف کر رہے ہیں، فلاسنگ کر رہے ہیں اور زبان صاف کر رہے ہیں۔
منہ کے صحت مند مائیکرو بایوم کو برقرار رکھنے کے لیے ہائیڈریٹ ر ہیں۔ یہ سب آپ کی مسکراہٹ کو صحت مند رکھنے میں معاون ثابت ہوں گے۔
ماؤتھ واش کے بارے میں ایک اہم وضاحت
روایتی جراثیم کش ماؤتھ واش سے کلیاں کرنا ناقابل یقین حد تک اینٹی بیکٹیریل ہے، جس کا مطلب ہے کہ یہ تمام اچھے اور برے بیکٹیریا کو ختم کر دیتے ہیں تاکہ آپ تازہ، پودینہ کی مہک کو محسوس کر سکیں۔
منہ کی صحت کے لیے ان مائیکرو بایوم میں اچھے بیکٹیریا کا مناسب توازن ضروری ہے، یہی وجہ ہے کہ ماہرین اینٹی سیپٹک فارمولوں سے گریز کا مشورہ دیتے ہیں۔
اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ روایتی ماؤتھ واش بالکل بھی استعمال نہیں کر سکتے ۔ بس ان کے استعمال کو محدود کرنے کی کوشش کریں، اور ایک غیر جراثیم کش ماؤتھ واش کا انتخاب کریں تاکہ منہ میں اچھے بیکٹیریا موجود رہ سکیں۔
کھانے کے فوراً بعد برش نہ کریں
جیسے جیسے آپ کی عمر بڑھتی ہے آپ کے دانت داغ پڑنے کے لیے زیادہ حساس ہوتے جاتے ہیں اس کی وجہ اینامل کا کمزور ہونا ہے۔ ان داغوں کو روکنے کے لیے کسی بھی کھانے کے بعد برش کرنے سے گریز کریں۔
اس کی وجہ کھانوں اور مشروبات کے اندر موجود اجزاء ہیں جو کسی حد تک تیزابی خصوصیت رکھتے ہیں اور ان سے دانتوں کا اینامل نرم ہوجاتا ہے اور برش کرنے پر اسے نقصان پہنچ سکتا ہے کوشش کریں کہ کسی بھی کھانے کے چند گھنٹوں بعد برش کریں۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News