وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی کابینہ نے اپوزیشن کے احتجاج سے نمٹنے کا پلان تیار کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق کابینہ اجلاس میں وفاقی بجٹ، ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سمیت دیگر معاملات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ وزیراعظم کی زیرصدارت اہم امور پر مشتمل اجلاس میں بے نامی جائیدادوں اور اکاؤنٹس ہولڈرز کے خلاف بھرپور کارروائیاں عمل میں لانے کافیصلہ کیاگیا۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس کے دوران گیارہ نکاتی ایجنڈےپر بھی فیصلے کیے گئے۔
وزیراعظم عمران خان نے کابینہ اجلاس کے دوران اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے منی لانڈرنگ اور کرپشن میں ملوث ارکان پارلیمنٹ کے پروڈکشن آرڈرز جاری کرنے پر برہمی کا اظہار کیا اور پروڈکشن آرڈرز سے متعلق قوانین اور پارلیمانی قواعد میں ترامیم کرنے کی ہدایات جاری کردیں۔
وزیراعظم کا کہناتھا کہ جو رکن پارلیمنٹ منی لانڈرنگ ،بد عنوانی اور سنگین جرائم میں ملوث ہیں انھیں پارلیمنٹ میں آنےاور تقاریرکی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کرپٹ عناصرکو کسی صورت سیاسی قیدی کا درجہ نہیں دیں گے۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں 40 ہزار روپے مالیت کے پرائز بانڈز ختم کرنے کی منظوری دے دی گئی۔ اس کے علاوہ وفاقی دارالحکومت کے لئے سینئر سٹیزن بل 2019 کی اصولی منظوری سمیت بچوں کےحقوق کے لئے قومی کمیشن کے قیام کی منظوری دیدی گئی۔
اجلاس کے دوران جنوبی کوریا کے شہریوں کو ورک ویزہ جاری کرنے کی منظوری بھی دیدی گئی۔
اجلاس کے دوران وزیراعظم کی جانب سے مندجہ ذیل امور کی منظوری بھی دی گئی۔
کابینہ اجلاس میں 17 ایونیو میں توسیع کے لیے شہر اقتدار کے ماسٹر پلان میں تبدیلی کی منظوری سمیت صوبوں سے اسپتالوں کی وفاق کو منتقلی،کابینہ کی پرائیویٹ پاور انفراسٹرکچر بورڈ کے مینجنگ ڈائریکٹر کی تقرری ،حج پلان 2019 کی منظوری بھی دے دی گئی۔
اس کے علاوہ کابیبہ کا وزارت مذہبی امورکو فی حاجی 30 سے 50 ہزار روپے تک واپس کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا جبکہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں گزشتہ فیصلوں پر عملدرآمد کا جائزہ لیتے ہوئےعملدرآمد پر اظہار اطمینان کیاگیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News