قومی احتساب بیورو نیب کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ میگا کرپشن مقدمات کو منطقی انجام تک اولین ترجیح ہے۔
تفصیلات کے مطابق چئیرمین نیب جسٹس ر جاوید اقبال نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ نیب کا ہر کیس کرپشن کے ذُمرے میں آتا ہے۔
چئیرمین نیب نے کہا کہ بدعنوان عناصر کیخلاف قانون کے مطابق بلا امتیاز کارروائیاں کررہے ہیں، منزل کا تعین ہو چُکا ہےاور وہ منزل کرپشن فری پاکستان ہی ہے۔
چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے یہ بھی کہا کہ بدعنوانی دیمک سے بڑھ کر ناسور ہے اور اس کا علاج صرف سرجری ہے۔
جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ اس وقت 900 ارب کے 1210 ریفرنس زیر سماعت ہیں، بیوروکریسی کے خلاف مقدمات نہ ہونے کے برابر ہیں، کسی دھمکی یا لالچ کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔
چئیرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب نے گزشتہ 22 ماہ میں 71 ارب روپے وصول کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے ہیں ، نیب لوٹی گئی رقوم کی واپسی کیلئے سنجیدہ کوششیں کررہا ہے۔
واضح رہے گزشتہ روز چیئرمین نیب جسٹس ر جاوید اقبال نے نیب خیبر پختونخواہ کا دورے میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملک سے بد عنوانی کا خاتمہ ہو گا تو ملک ترقی کرے گا۔
چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ بیوروکریسی کو نیب سے کوئی خدشہ نہیں اور نہ ہونا چاہیے تاہم نیب کا تعلق کسی فرد، گروہ اور جماعت سے نہیں ہے۔
جاوید اقبال نے اپنے خطاب میں صنعتکاروں کے متعلق کہا تھا کہ بزنس کمیونٹی ملک کی ترقی و خوشحالی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اسی باعث بزنس کمیونٹی کے احترام میں سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس کے مقدمات نہ لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ پہلے سے جاری مقدمات کو ایف بی آر واپس بھیج دیا جائیگا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News