پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی سنٹرل جیل کوٹ لکھپت جیل میں سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کی۔
ملاقات میں شہباز شریف نے پارٹی کی مجلس عاملہ کے اجلاس اور اس کی سفارشات اور چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے ہونے والی ملاقات بارے بھی نواز شریف کو آگاہ کیا۔
نواز شریف نے آزادی مارچ کے حوالے سے اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس بلانے کی حمایت کر تے ہوئے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی جلد بلائی جائے تاکہ مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کا جلد فیصلہ کیا جا سکے۔
ملاقات میں نواز شریف نے شہباز شریف کو آزادی مارچ میں شرکت کے حوالے سے پیپلز پارٹی سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں سے خود رابطوں کی بھی ہدایت کی۔
اس موقع پر نواز شریف کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری کو میرا پیغام دیا جائے کہ پیپلز پارٹی کو بھی آزادی مارچ میں شرکت کرنی چاہیئے۔
نواز شریف کا یہ بھی کہنا تھا کہ آزادی مارچ کی راہ انہوں نے دکھائی جنہوں نے 2018 اور سینٹ کے الیکشن میں لوگوں کے ضمیر خریدے۔ مہنگائی نے عام آدمی کا جینا مشکل کر رکھا ہےاور حکومت عوام کو ریلیف دینے میں مکمل ناکام ہے۔
نواز شریف کا مزید کہنا تھا کہ آزادی مارچ کی تاریخوں میں ردو بدل کے حوالے سے مولانا فضل الرحمان سے مشاورت کی جائے۔
نواز شریف نے ملاقات میں ہدایت دی کہ آزادی مارچ میں لیگی کارکن بھرپور شرکت کریں اور شہباز شریف قیادت کریں۔
شہباز شریف نے آزادی مارچ میں پارٹی کی قیادت کرنے پر تحفظات کا اظہار کر دیا، شہباز شریف کا کہنا تھا کہ میری صحت اجازت نہیں دیتی کہ میں آزادی مارچ میں قیادت کر سکوں، ڈاکٹرز نے آرام کا مشورہ دیا ہے جس پر نواز شریف نے کہا کہ اللہ آپ کو صحت دے ،آپ کی عدم موجودگی میں احسن اقبال پارٹی کی قیادت کریں ۔
دوسری جانب کوٹ لکھپت جیل ملاقات کی اندرونی کہانی بول نیوز سامنے لےآیا، ملاقات کا اصل مقصد مولانا فضل رحمان کو پیغام پہنچانا تھا۔
نواز شریف نے مولانا فضل رحمان کے لئے پیغام پہنچایا کہ آزادی مارچ کا ایجنڈا مہنگائی کے خلاف احتجاج رکھا جائے۔
نواز شریف اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان کیپٹن صفدر نے پیغام رسانی کا کردار ادا کیا، کیپٹن صفدر نے مولانا فضل الرحمان کا خط میاں نواز شریف کو پہنچایا۔
میاں نواز شریف نے خط میں مولانا فضل الرحمان کو ساتھ دینے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ مولانا مارچ کریں ہم آپ کے ساتھ ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News