
آئی پی پی نے پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن کو مسترد کردیا
وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کاجمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانافضل الرحمان پرتنقید کرتےہوئے کہناہے کہ مولانافضل الرحمان اپنی جبری تسلط کی منفی سوچ ترک کریں اور جمہوری رویہ اپنائیں۔
تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نےمولانافضل الرحمان کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ کورنج ہے کہ ملک میں چندخاندانوں کی بجائے پہلی بارحقیقی عوامی راج کیوں قائم ہوا؟
انہوں نے کہاکہ آپ کی پریشانی یہ ہے کہ وزیراعظم عمران خان معیشت درست سمت میں ڈال کرعوام کاروزگار اورکاروبار چلانا چاہتے ہیں۔
فردوس عاشق اعوان نےکہاکہ مولانامظلوم ورکروں کو اپنی پارلیمان میں جانےکی خواہش کی بھینٹ نہ چڑھائیں،انہیں بے رحم سردو موسم کے حوالے کرنے کی بجائے باعزت گھر واپسی کی “آزادی” دیں۔ اورغریبوں کے بچوں، بزرگوں کی صحت اور سلامتی خطرے میں نہ ڈالیں۔
انہوں نےکہاکہ مولاناآئین اورجمہوریت کےمنافی مطالبےکرکے نظام کو نقصان نہ پہنچائیں، چارسال صبرفرمائیں اورمظلوم کشمیریوں کےلئے آوازبلند کرکےدس سال کشمیرکمیٹی کےبطور چیرمین پروٹوکول لینے کاقرض اتاریں۔
واضح رہے کہ حکومت کی جانب سےوفاقی کابینہ کااجلاس آج طلب کیا گیا ہےجس میں کابینہ آزادی مارچ سے پیدا شدہ صورتحال پرغور کرے گی۔ کابینہ ای سی سی کے چھ اور آٹھ نومبر کے اجلاسوں کے فیصلوں کی توثیق کرے گی ۔
گزشتہ روزمولانا فضل الرحمٰن کی سربراہی میں آزادی مارچ کے پلان ’بی‘ پر عمل درآمد کے لیے پارٹی رہنماؤں کا اہم اجلاس منعقدہوا۔
جے یو آئی (ف) کے پارٹی اجلاس میں اس نکتے پر بات کی گئی کہ آزادی مارچ کے پلان ’بی‘ پر کس حد تک عمل کیا جائے؟
اجلاس سے قبل پختونخوا میپ کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات میں آزادی مارچ کی اگلی حکمت عملی اور پلان ’بی‘ پر مشاورت کی۔
مولانا عبدالغفور حیدری نے اجلاس سے متعلق کہا کہ حکومت کو احتجاج کو ملک بھر میں پھیلانے پر مشاورت کی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگلے قدم کے لیے ساتھیوں سے تجاویز لیں گے، یہ تجاویز اپوزیشن جماعتوں کی رہبر کمیٹی کے سامنے رکھی جائیں گی اور حتمی فیصلہ رہبر کمیٹی کرے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News