میں سمجھتا ہوں کہ 2020ء الیکشن کا سال ہے، مصطفیٰ کمال
پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ ملک کے حالات ٹھیک کرنا حکومتوں کے بس کی بات نہیں رہی، ہم اپنی نااہلی کا الزام اسٹیبلشمنٹ پر ڈال دیتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سربراہ پاک سر زمین پارٹی مصطفی کمال نے لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے حالات ٹھیک نہیں ہیں، 45 لاکھ لوگ سطح غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔
اپنے بیان میں مصطفیٰ کمال نے کہا کہ لاکھوں لوگ بے روزگار ہوگئے ہیں،، مہنگائی عروج پر ہے، پینے کا صاف پانی تک موجود نہیں، سندھ میں ماں باپ اپنے بچوں کی لاشیں اٹھانے پر مجبور ہیں۔
پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ نے یہ بھی کہا کہ سارے اختیارات چاروں وزرائے اعلیٰ اورِ وزیرِ اعظم کے پاس ہیں، حالات ٹھیک ہونے کی امید بھی نہیں ہے، بجلی کی قیمتیں روز بڑھائی جا رہی ہیں، اللّٰہ تعالیٰ ہم سے ناراض ہو گئے ہیں، آئیے معافی مانگیں۔
مصطفیٰ کمال کی وزیراعظم پر کڑی تنقید
کہ میرا کردار سب کے سامنے ہے، میرے قول و فعل میں کوئی تضاد نہیں، ہم شارٹ کٹ اور مصلحت پسندی سے اقتدار میں نہیں آنا چاہتے۔
مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ ملک کا مسئلہ یہ ہے کہ اہم نشستوں پر کردار والے لوگ نہیں بیٹھے،سینیٹ کی کرسی کو چھوڑ کر چلا گیا تھا، میرا ماضی صاف ہے، 300 ارب روپے میں نے اپنے ہاتھوں سے خرچ کیے، کوئی مجھ پر ایک روپے کا الزام نہیں لگا سکتا۔
مصطفیٰ کمال کا یہ بھی کہنا تھا کہ آج کوئی شریف آدمی سیاست نہیں کر سکتا، شریف آدمی کے پاس بڑی بڑی لینڈ کروزر نہیں ہیں، حکمرانوں کو برا بھلا کہنے کے بجائے خود احتسابی کی ضرورت ہے۔
پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال کا مزید کہنا تھا کہ کراچی میں دونوں پارٹیاں ناکام ہوگئی ہیں، کوئی سندھ کارڈ تو کوئی مہاجر کارڈ استعمال کرتا ہے،سندھ کے عوام باشعور ہیں وہ سب سمجھتے ہیں جبکہ میں نے بانی ایم کیو ایم سے متعلق معلومات رکھنا چھوڑ دی ہیں اور میں سمجھتا ہوں کہ 2020ء الیکشن کا سال ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News