
کوالالمپور:وزیراعظم عمران خان کا کہناہے کہ میں پاکستان کوایک حقیقی فلاحی ریاست کے طور پر دیکھنا چاہتا ہوں، مدینہ تاریخ انسانی کی پہلی فلاحی ریاست تھی، ریاست مدینہ میں تمام لوگوں کوبرابر کے حقوق حاصل تھے۔
انسٹیٹیوٹ آف ایڈوانس اسلامک اسٹڈیزمیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئےوزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان کاتصور بھی ریاست مدینہ کی طرح ہے، پاکستان کیلئے میراوژن وہی ہے جو قائداعظم کا تھا۔
وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ قائداعظم محمد علی جناح برصغیر کے عظیم لیڈر تھے،مدینہ دنیا کی پہلی اسلامی فلاحی ریاست تھی،ہمارے نبی نے اسلامی فلاحی ریاست کی بنیاد رکھی ،ہم نے پاکستان میں پہلی بار ہیلتھ کارڈ کا اجرا کیا، وہ کسی بھی ہسپتال میں ہیلتھ کارڈ کے ذریعے علاج کروا سکتے ہیں، ہم نے شیلٹر ہوم بنائے، سڑکوں پر رہنے والے شیلٹر ہوم میں رہ سکتے ہیں جہاں ان کو کھانا بھی دیا جاتاہے.
وزیراعظم کاکہناتھا کہ ہم نے احساس پروگرام شروع کیا، نوجوانوں کو کاروبار کے لئے قرضے فراہم کر رہے ہیں، طلبا کو اسکالر شپ دی جا رہی ہے، یہ آغاز ہے، حکومت غریب کو اوپر اٹھانا چاہتی ہے۔
وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ مدینہ منورہ میں کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں تھا،مدینہ میں پسے ہوئے طبقےکی ذمہ دار ریاست تھی،بدقسمتی سے پاکستانی قوم نظریےسے ہٹ گئی،وژن کے بغیر قومیں تباہ ہوجاتی ہیں۔
وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ میں دسمبر میں ملائشیا میں آنا چاہتا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ اسلامو فوبیا کے خلاف کام کرنا ہوگا، میں نے دنیا دیکھی ہے ،اسلامو فوبیا بڑھ رہا ہے اس کو روکنا ہو گا۔
وزیراعظم نے کہاکہ غربت کے خاتمے کےلیے چین کے ماڈل پر عمل کررہے ہیں،معاشی حالات خراب ہونے کے باوجود فلاحی ریاست کی بنیاد رکھی،پاکستان کو حقیقی اسلامی فلاحی ریاست کے طور پر دیکھنا چاہتا ہوں۔
وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ میں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مہاتیر محمد اور طیب اردوان سے ملاقات کی تھی اور اسلامو فوبیا کے خلاف کام کرنے کا مشورہ دیا تھا، اصل اسلام کیا ہے اس حوالہ سے آگاہ کرنے کی ضرورت ہے، پروپیگنڈہ کو بھی ختم کرنے کی ضرورت ہے اس حوالہ سے نوجوان کردار ادا کریں. میڈیا بھی اس حوالہ سے کردار ادا کرے، مغرب میں اسلام اور اسکی تعلیمات کے حوالہ سے آگاہی کی ضرورت ہے۔
ان کاکہناتھا کہ انقلاب ایران کےباعث یورپ میں اسلام کاخوف پھیلا،مافیاملک کو پیچھے دھکیلنے کے درپے ہے، مسلم ممالک یورپ کو توہین رسالت سے متعلق نہیں سمجھاپائے، نائن 11کے بعد مغرب نےاسلامک ٹیررازم کا استعمال کیا ،خود کش ہندو تامل ٹائیگر نے بھی کئے لیکن مسلمانوں کو دہشت گرد کہا جانے لگا، ایسا کیوں؟ خودکش حملوں کو بھی اسلام سے منسلک کردیاگیا،دہشت گردی کااسلام سمیت کسی بھی مذہب سے کوئی تعلق نہیں،اسلام امن کا دین ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News