
وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ترک صدر رجب طیب اردوان نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں مقبوضہ کشمیر اور ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے ٹھوس اور واضح موقف اپنایا وہ مثالی ہے۔
وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے ترک صدر کے دورہ پاکستان اور پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے حوالے سے کہا کہ ترک صدر نے اپنے بیان میں واضح پیغام دیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر اور ایف اے ٹی ایف کے معاملے پر ترکی پاکستان کے ساتھ کھڑا تھا، کھڑا ہے اور کھڑا رہے گا۔
ترک صدر کا اپنے خطاب میں کشمیر کے مسئلے کو اپنا اور ترکوں کا مسئلہ کہنا، غیر معمولی ہے ایسا بیان پہلے کسی ترک صدر کی طرف سے سامنے نہیں آیا جبکہ ایک آزاد ریاست، ہماری خارجہ پالیسی کے اہم نکتے کو اپنا نکتہ کہہ رہی ہے اس سے بڑی بات اور کیا ہو سکتی ہے۔
انہوں نے علامہ اقبال کی فکر، تحریک خلافت میں برصغیر کے مسلمانوں کے کردار اور پاکستان اور ترکی کے مابین دو طرفہ تعلقات کے تاریخی حوالوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے سفارتی روابط میں سنہرے باب کا اضافہ ہوا ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ ہم ان روابط کو اقتصادی شراکت داری میں بدلیں۔
ترک صدر رجب طیب ایردوان آج پاکستان پہنچ رہے ہیں
وزیر خارجہ نے کہا کہ مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ ہم گذشتہ ایک سال سے اقتصادی سٹریٹجک شراکت داری فریم ورک پر خاموشی سے کام کر رہے تھے کل ہمارا اس سٹریٹجک اقتصادی شراکت داری فریم ورک پر ترکی کے ساتھ اتفاق رائے ہوگیا ہے
آج انشاءاللہ ترک صدر رجب طیب اردگان اور وزیر اعظم عمران خان اس سٹریٹجک اقتصادی شراکت داری فریم ورک پر دستخط کر دیں گے جبکہ اقتصادی اسٹریٹیجک فریم ورک سے پاکستان اور ترکی کے مابین معاشی تعلقات کو نئی بلندی حاصل ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ دفتر خارجہ میں دن رات کام کرکے ترکی کے ساتھ معاہدوں حتمی شکل دی گئی جبکہ آج ترکی اور پاکستان کے مابین 12/13 یادداشتوں پر دستخط بھی متوقع ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News