وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ فنڈ اس لیےجمع کررہےہیں تاکہ مستحقین کی مددکرسکیں، ہم نے 22کروڑ عوام کی برے وقت میں مدد کرنی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کورونا ریلیف فنڈ کیلئےٹیلی تھون میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے پاکستان کےپاس جتنے وسائل ہیں وہ استعمال کر رہےہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ کہ لاک ڈاؤن سےملک کویقیناً نقصان ہوگا،ہم سے کوئی نہیں کہہ سکتا آئندہ 2 ہفتےبعد کیا ہوگا، ہمیں مسلسل جدوجہد جاری رکھنی ہے۔
عمران خان نے یہ بھی کہا کہ کورونا وائرس کے اثرات پوری دنیا پر پڑے ہیں لیکن لاک ڈاؤن سے پاکستان کی معیشت سخت متاثرہوئی ہے اس لئے میں مکمل لاک ڈاؤن کےمخالف تھا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کے باعث پاکستان میں فیکٹریاں بند ہوگئی ہیں جبکہ لاک ڈاؤن کے اثرات بہت دیر تک رہیں گے اور کوئی نہیں کہہ سکتا2 سے6مہینےبعدکیاہوگا۔
عمران خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جاپان نےلاک ڈاؤن کیاتو ایک ہزار ارب ڈالر کا پیکج دیا اور پاکستان نے زور لگا کر 8 ارب کاپیکج دیا ہے جبکہ چین نےووہان کومکمل لاک ڈاؤن کر کےکورونا پر کنٹرول کیا۔
وزیراعظم نے کہا ٹائیگرفورس لاک ڈاؤن کےدوران گھروں میں کھاناپہنچائےگی جبکہ ٹائیگرفورس میں ڈاکٹرز،انجینئرز اورپڑھےلکھےلوگ بھی شامل ہیں جبکہ احساس پروگرام کےتحت ایک ویب سائٹ بھی لانچ کررہے ہیں، ویب سائٹ کے ذریعے بتائیں گےکن علاقوں میں مددکی ضرورت ہے۔
وزیراعظم عمران خان کا برطانوی وزیراعظم کو خط
اپنے بیان میں وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کے ایسےوسائل نہیں کہ لوگوں کی بھرپور مدد کی جاسکے اس لیے حکومت اپنے تمام وسائل استعمال کررہی ہے اور مخیرحضرات بھی مدد کریں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کوروناکےخلاف قوم کےساتھ مل کرجنگ جیت سکتےہیں، شروع میں وفاق اورصوبوں کےدرمیان تعاون نہیں تھا اس لئے اپنے اپنے فیصلے کر رہے تھے لیکن اب وفاق اور صوبوں کےدرمیان مکمل تعاون ہے۔
وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ فنڈ زمیں جوبھی پیسےآئیں گے مستحقین کودیں گے، احساس پروگرام کےتحت فی خاندان12 ہزار روپے دے رہے ہیں جبکہ پہلےمرحلےمیں ایک کروڑ20لاکھ خاندانوں کی مددکررہےہیں اور 144ارب روپے 1کروڑ 20 لاکھ خاندانوں میں تقسیم کریں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
