سندھ ہائیکورٹ میں پاکستان اسٹیل ملز کے ملازمین کو گولڈن ہینڈ شیک کے زریعے 9350 ملازمین کو ملازمت سے فارغ کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، عدالت نے اٹارنی جنرل پاکستان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹیل ملز کے 9350 ملازمین کو ملازمت سے فارغ کرنے سے خلاف درخواست پر اٹارنی جنرل پاکستان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 23 جون کو جواب طلب کرلیاجبکہ اسیٹل مل کے ملازمین کی جانب سے سندھ ہائیکورٹ کے باہر حکومت کے خلاف احتجاج بھی کیا گیا
دوران سماعت درخواستگزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کے سپریم کورٹ نے 2006 میں اسٹیل ملز کی پرائیویٹائزیشن کے لیے اصول واضع کیے تھے سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق اسٹیل ملز کو پرائیویٹ کرنے سے پہلے معاملہ کونسل آف کامن انٹرسٹ(سی سی آئی) میں لایا جائے گا ۔
وفاقی حکومت نے اسٹیل ملز کو پرائیویٹ کرنے کے لیے اکنامک کوآرڈینیشن کمیٹی(ای سی سی) میں فیصلہ کیا ہے اسٹیل ملز ملازمین کو ایگزیکٹو آرڈر کے تحت گولڈن ہینڈ شیک کے زریعے فارغ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے لہذا وفاقی حکومت کو اسٹیل ملز اور ملازمین سے متعلق غیر قانونی اقدام سے روکا جائے۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کے اسٹیل ملز کے معاملے پر سپریم کورٹ نے نوٹس لے لیا ہےاور اس پر 9 جون کو سماعت کیلئے بینچ بھی تشکیل دے دیا ہے۔
سپریم کورٹ کے نوٹس لینے کے بعد سندھ ہائیکورٹ اس درخواست کی سماعت کرنے کا مجاز نہیں ہوگا جس پر درخواستگزار کے وکیل رشید رضوی نے موقف اختیار کیا کے سپریم کورٹ نے نوٹس لیا ہے مگر یہ معاملہ ملازمین کی برطرفی کا ہے وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کرکے عدالت خود پوچھ سکتی ہے۔
اسٹیل ملز کے ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ
دوسری جانب پاکستان اسٹیل مل کی پرائیویٹائزیشن اور ملازمین کو فارغ کرنے کا معاملہ پر اسٹیل مل کے ملازمین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا کے حکومت کے خلاف سندھ ہائیکورٹ کے باہر احتجاجی مظاہرہ اور نعرے بازی کی جس پر پولیس اور کورٹ اسٹاف نے اسٹیل ملز ملازمین کو ہائیکورٹ کے احاطے میں داخل ہونے سے روک دیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News