وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے احساس پروگرام کے مالی سال 2019-20 کی مجموعی کارکردگی کا ایک مختصر جائزہ ٹویٹ کر دیا ہے۔
ٹوئٹ کے مطابق احساس پروگرا کے ذریعے اب تک سماجی تحفظ و تخفیف غربت کے مختلف پروگراموں میں 254.95 ارب روپے خرچ کیئے جا چکے ہیں۔
کورونا لاک ڈاؤن سے متاثرہ خاندانوں کوراشن امدادفراہم کرنے والے اداروں سے ملانے کیلیئے 21 اپریل 2020 کو حکومت نے راشن پورٹل کا اجراء کیا، پورٹل پراب تک 738,869 افرا دراشن امداد کیلیئے خود کو رجسٹر کرواچکے ہیں اور ضرورتمند افراد میں راشن کی تقسیم کا آغاز بھی ہوچکا ہے۔
احساس آمدن پروگرام جس کا اجراء 21 فروری 2020 کو ہوا تھا، اس پروگرام کے تحت اب تک 25,054 خاندانوں کو 1.5 ارب روپے مالیت کے چھوٹے کاروباری اثاثے فراہم کیئے جاچکے ہیں۔
احساس سیلانی لنگر پروگرام کا آغاز7 اکتوبر 2019 کو کیا گیا تھا اور اب تک پبلک پرائیویٹ شراکت داری کے تحت 6 لنگر خانے پنجاب، سندھ، خیبرپختونخواہ اور اسلام آباد میں کھولے جاچکے ہیں۔
احساس کفالت پروگرام جس کا اجراء 31جنوری 2020 کو ہوا تھا، اس پروگرام کے تحت اب تک 45 لاکھ 76 ہزار4 سو63 مستحق خواتین مستفید ہو چکی ہیں۔
احساس بلاسود قرضے جن کا اجراء 5 جولائی 2019 کو ہوا تھا، اس پروگرام کے تحت اب تک 712,852 افراد کو 24.082 ارب روپے مالیت کے احساس بلاسود قرضے جاری کیئے جا چکے ہیں۔
پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے انڈر گریجویٹ اسکالرشپ پروگرام کا اجراء 4 نومبر2019 کو ہوا جس کے ذریعے اب تک ضرورت اور میرٹ پر مبنی اس پروگرام کے تحت ہائر ایجوکیشن کمیشن کو 4.8 ارب روپے 50,500 سے زائد مستحق و ہونہار طلبا کے اسکالرشپ کیلیے جاری کیئے جا چکے ہیں۔
ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے بتایا کہ لاک ڈاؤن سے متاثرہ محنت کش طبقے کیلیئے وزیراعظم نے 1 اپریل 2020 کو احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کا اجرا کیا اور 9 اپریل سے ادائیگیاں پورے ملک میں جاری و ساری ہیں جس سے اب تک 1 کروڑ 23 لاکھ 6 ہزار سے زائد افراد میں 148 ارب 94 کروڑ روپے سے زائد امدادی رقم تقسیم کی جاچکی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جنوری 2020 سے جون 2020 کے دوران احساس کے تحت ہونے والی سرگرمیوں کا احوال جلد آنے والے احساس نیوز لیٹر کے دوسرے شمارے میں موجود ہوگا۔
ڈاکٹر ثانیہ نے مزید کہا کہ وزیراعظم نے 10 مارچ 2020 کو احساس ضلعی پورٹل ڈیٹا فار پاکستان کا اجراء کیا تھا اور اس پورٹل کی تشکیل حکومت کا حقائق پر مبنی وفاقی، صوبائی اور ضلعی سطح پر اداروں کے فیصلہ سازی کے عمل میں اہم قدم ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News