وفاقی اداروں میں موجود تنخواہوں کا فرق ختم کرنے و تنخواہیں بڑھانے کے دیرینہ مطالبات پر وفاقی حکومت کی جانب سے قائم کردہ پے اینڈ پنشن کمیشن تاحال سفارشات مرتب کرنے میں ناکام ہو گیا ہے۔
ذرائع بیورو کریسی کے مطابق پے اینڈ پنشن کمیشن کی کارروائی میں جمود پر وفاقی سیکرٹریٹ ملازمین نے سخت احتجاج کا فیصلہ کیا ہے اور اِس حوالے سے رواں ماہ 15 ستمبر کو وزارتِ خزانہ کے سامنے احتجاجی دھرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وفاقی سیکرٹریٹ ملازمین ماضی قریب میں رواں برس فروری سے مارچ تک وزارتِ خزانہ کے سامنے 32 روز تک مسلسل اپنے مطالبات کی منظوری کیلئے دھرنا دے چکے ہیں، دورانِ احتجاج 2 بار غیر معمولی طور پر وفاقی سیکرٹریٹ ملازمین کی جانب سے وزارتِ خزانہ میں واقع اپنے دفتر آمد و رفت کے دوران مشیرِ خزانہ حفیظ شیخ کا گھیراؤ بھی کیا گیا تھا۔
ذرائع بیورو کریسی کے مطابق پے اینڈ پنشن کمیشن 6 ماہ میں سفارشات تیار کرنے کا پابند ہے جبکہ پے اینڈ پنشن کمیشن کے 6 ماہ 14 اکتوبر کو مکمل ہو رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے سرکاری ملازمین کے اظہارِ رائے پر پابندی کے تازہ احکامات کے باعث 15 ستمبر کے احتجاج کی تمام مُہم وفاقی سیکریٹریٹ کی وزارتوں محکموں اور ڈویژنز میں خفیہ انداز میں جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق 15 ستمبر کو دورانِ احتجاج آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا اور تنخواہوں میں اضافے اور مساوی حقوق کے لئے جاری جدوجہد مقاصد کے حصول تک جاری رہے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News