
وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ بے سہارا اور کمزور افراد کی ضروریات کو پورا کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پناہ گاہوں کی اپ گریڈیشن اور پناہ گاہوں کے مفصل نیٹ ورک کے قیام سے متعلق اجلاس ہوا۔
اجلاس میں ڈاکٹر ثانیہ نشتر، سیکرٹری تخفیف غربت و سماجی تحفظ محمد علی شہزادہ، ایم ڈی بیت المال عون عباس بپی و دیگر سینئر افسران شریک ہوئے۔
اجلاس میں اسلام آباد میں قائم پانچ پناہ گاہوں کی اپ گریڈیشن اور ملک کے دیگر حصوں میں پناہ گاہوں کے مفصل نیٹ ورک کے قیام کا جائزہ لیا گیا۔
وزیراعظم کو وفاقی دارالحکومت میں قائم پانچ پناہ گاہوں کی اپ گریڈیشن اور فراہم کی جانے والی بہترین سہولیات کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے وزیر اعظم کو بریفنگ میں بتایا کہ پناہ گاہوں میں قیام پذیر افراد کا ڈیٹا روزانہ کی بنیاد پر مرتب کیا جاتا ہے، ان اعداد و شمار کو جہاں سروس کی بہتری کے لیے بروئےکار لایا جائے گا وہیں یہ ڈیٹا اس کارِ خیر میں حکومتی کوششوں کا ساتھ دینے والے مخیر حضرات و دیگر ڈونرز کے ساتھ بھی شئیر کیا جا سکے گا۔
ایم ڈی بیت المال نے ملک بھر میں پناہ گاہوں کے نیٹ ورک کو وسیع کرنے کے حوالے سے روڈ میپ وزیراعظم کو پیش کیا۔
پناہ گاہوں کے نظام کو مستقل بنیادوں پر استوار کرنے کے حوالے سے وزیراعظم نے بیت المال کے قانون میں ترمیم کرنے کی بھی اصولی منظوری دے دی۔
وزیراعظم نے وفاقی دارالحکومت میں ماڈل پناہ گاہوں کے قیام اور ان میں فراہم کی جانے والی معیاری سہولتوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بے سہارا اور کمزور افراد کی ضروریات کو پورا کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے، اس ضمن میں حکومت ہر ممکنہ کوشش کرکے گی۔
عمران خان نے کہا کہ پناہ گاہوں میں فراہم کی جانے والی سہولیات کے معیار پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہ کیا جائے، پناہ گاہوں میں قیام کرنے والے مزدروں، بے سہار افراد کی خدمت کو یقینی بنایا جائے۔
انہو ں نے کہا کہ لوگوں کو رہنے اور کھانے پینے کی بہترین سہولیات میسر آئیں اور ان کی عزت نفس کا تحفظ بھی یقینی بنایا جائے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ معیاری پناہ گاہوں کے قیام اور ان کے نیٹ ورک کو وسعت دینے کے حوالے سے تمام ممکنہ وسائل فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ مخیر حضرات کی بھی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔
عمران خان نے کہا کہ پاکستانی قوم میں خدمت خلق کا بے پناہ جذبہ موجود ہے۔حکومت کی جانب سے ایسی کاوشوں کا خیر مقدم کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News