مشیر داخلہ واحتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ پچھلی کئی دہائیوں میں حکومتی سطح پر چینی کی قیمت مقرر نہیں کی گئی ہے اور نہ ہی چینی کا مسئلہ حل ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مشیر داخلہ واحتساب شہزاد اکبر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ چینی کے مصنوعی بحران کو ختم کرنے کیلئےچینی کی قیمت مقرر کرنا ضروری ہے۔
شہزاد اکبر نے بتایا ہے کہ موجودہ حکومت نے چینی کی ذخیرہ اندوزی ختم کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے ہیں اور اسکے علاوہ اشیائے خوردونوش کی ذخیرہ اندوزی روکنے کیلئے بھی اقدامات کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ حکومت کرپٹ عناصر کیخلاف سرگرم عمل ہے اور چینی اسکینڈل سے متعلق اقدامات کوعوام تک پہنچانا ضروری ہے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ رمضان میں چینی سمیت تمام اشیاء کو مہنگے داموں پر فروخت کیا جاتا ہے جبکہ کرسمس اور ایسٹرکے موقع پر دیگر ممالک میں قیمتیں کم ہوجاتی ہیں۔
شہزاد اکبر نے بتایا ہے کہ چینی کی قیمت کے تعین کا قانون 1958 کا بنا ہوا ہے لیکن پھر بھی ایوب خان کے دور سے چینی کی قیمت، ملک کا مسئلہ بنا ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان بھر میں چینی کی قیمتیں ایک دم بڑھتی ہیں اور پھر کم ہوجاتی ہیں جس کے باعث چینی کی پیداواری لاگت اور منافع کا تعین نہیں کیا جاسکتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News