کوئٹہ میں کسان اتحاد اور انتظامیہ کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے۔
انتطامیہ کی کوششوں سے کسان اتحاد احتجاج ریلی کوئلہ پھاٹک تک جانے پر رضامند ہوگئی ہے۔
اس موقع پر مرکزی صدر کسان اتحاد خالد حسین نے کہا کہ آج کا احتجاج ہماری تحریک کا آغاز ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں مختلف مسائل کا سامنا یے، ایران سے سستا سیب پاکستان آتا ہے، ایران سے سیب کی درآمدات پر پابندی عائد کی جائے۔
کسان اتحاد کے مرکزی صدر نے کہا کہ مہنگی بجلی فراہمی کے باعث ہم نے گندم کی مہنگی کاشت کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت ہمارے ٹیوب ویل کے لیے سولر پینل فراہم کرے اور گندم کی قیمت 2400 روپے فی من مقرر کی جائے۔
صدر کسان اتحاد نے باور کرایا کہ بیس تاریخ کو لاہور میں بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا اور ہم اپنی احتجاجی ریلی کوئلہ پھاٹک تک لے جائیں گے۔
اس سے قبل کوئٹہ میں کسانوں نے اپنے مطالبات کے حق میں ایئرپورٹ روڈ پردھرنا دینے کی کوشش کی اور بجلی کی مُسلسل فراہمی کا مطالبہ کیا۔
واضح رہے کہ کسان اتحاد نے ریڈ زون جانے کا اعلان کیا تھا، ریلی کو پولیس نے ایئرپورٹ روڈ پرروک دیا تھا، کسان اتحاد نے راستے نہ ملنے پر ایئرپورٹ روڈ پردھرنا دے دیا تھا۔
کسان اتحاد چئیرمین عصمت دمڑ کا مطالبہ تھا کہ گندم کی امدادی قیمت بائیس سو روپےمقرر کی جائے۔
جنرل سیکرٹری کسان اتحاد عبدالقادر معصوم نے کہا تھا کہ زرعی ادویات سستی کی جائیں، احتجاج کا حق دیا جائے اورریڈ زون تک جانے دیا جائے۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News