اسلام آباد: سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز قومی اسمبلی میں قانون سازی کو بلڈوز کیا گیا ہے۔
آج بروز جمعہ 14 جنوری کو سینیٹ کا اجلاس ہوا جس میں حکومت اور اپوزیشن آمنے سامنے آگئے جبکہ دونوں نے ایک دوسرے پر تنقید کے نشتر برسا دیئے۔
سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر سید یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی شرائط پر بجلی کے نرخوں میں اضافہ کیا جارہا ہے، ہم نے منی بجٹ پر احتجاج کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی میں منی بجٹ 2021 کثرت رائے سے منظور
یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ ہر ماہ بجلی کے نرخوں میں اضافے سے عوام کو احتجاج پر اکسایا جارہا ہے جبکہ گذشتہ روز قومی اسمبلی میں قانون سازی کو بلڈوز کیا گیا ہے۔
یوسف رضا گیلانی کا جواب دیتے ہوئے قائد ایوان شہزاد وسیم کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس اکثریت تھی تو ہم نے قانون سازی کی ہے جبکہ ان کے پاس اکثریت تھی تو انہوں نے بھی قانون سازی کی ہے، پارلیمانی جمہوریت میں پارلیمانی طریقے سے ہی قانون سازی ہوتی ہے۔
یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ہم نے یہ سوال نہیں کیا جس کا جواب قائد ایوان نے دیا، آج اخبارات کی سرخیاں یہی ہیں کہ قانون سازی کو بلڈوز کیا گیا۔ اکثریت کی بات نہیں 22 کروڑ عوام کا خیال رکھنا ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف کی فرمائش پر منی بجٹ عوام پر ناقابل برداشت کاری ضرب ہے
بعد ازاں شہزاد وسیم نے کہا کہ 22 کروڑعوام کی بات وہ کرتے ہیں جو کئی دہائیوں سے حکمران ہیں جبکہ 22 کروڑ عوام کی بات کرنے والے خود 13 مرتبہ آئی ایم ایف کے پاس گئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کل بھی قومی اسمبلی کے ایک ممبر نے کہا کہ ایک شادی میں 2 ارب روپے خرچ ہوئے۔
اجلاس کاروائی کے دوران سینیٹر مشتاق احمد نے بجلی کے نرخوں میں اضافے کا معاملہ اٹھا دیا جس کے بعد پریزائیڈنگ آفیسر نے معاملہ متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا۔
وزیر مملکت علی محمد خان کا اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کل قومی اسمبلی میں جو ہوا اس سے پارلیمان کی وقعت کم ہوئی ہے اور جو ملک کے ساتھ کیا ہے وہ اب اپوزیشن پارلیمان کے ساتھ کررہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اتحادیوں کے تحفظات پرمنی بجٹ کے مسودے میں ترامیم کا فیصلہ
علی محمد خان نے کہا کہ آپ نے اگر بات نہیں سننی تو واک آؤٹ کریں جس پر اپوزیشن اراکین نے ایوان سے واک آؤٹ کردیا۔
دوسری جانب ایوان میں اپوزیشن رکن قرآۃ العین مری نے کورم کی نشاندہی کی تو پریزائیڈنگ آفیسر نے گنتی کی ہدایت کردی جبکہ پریزائیڈنگ آفیسر فیصل سلیم رحمان نے سینیٹر قرآۃ العین مری کو گیٹ آؤٹ کہہ دیا۔
جس کے بعد پیپلز پارٹی کی سینیٹر قرآۃ العین مری ایوان سے نکل گئیں جبکہ سینیٹ کا اجلاس پیر کی سہ پہر تین بجے تک ملتوی کردیا گیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News